پی آئی اے کی نجکاری کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، سعد رفیق
اگر پانچ سال مل گئے تو اداروں کو راہ پر ڈال دیں گے
اکتوبر میں بیجنگ میںچینی صدر شی جن پنگ کی موجودگی میں ایم ایل ون پر دستخط ہو جائیں گے
پاکستان کو بذریعہ ریل روس، وسطی ایشیا اور بالٹک ریاستوں سے ملانے والا منصوبہ گیم چینجر ہو گا
سعودی سرمایہ کاری بھی ریلوے میں لانے کی کوشش کی جانی چاہیے، ہم ریلوے کی خوشحالی کا دروازہ کھولنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے
سیاسی قیمت ادا کر دینی چاہیے مگر اداروں کو قربان نہیں کرنا چاہیے،ہم نے بھی ایم ایل ون کی کاسٹ کٹنگ کر کے منصوبے کو قابلِ عمل بنایا ہے
سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے وہوابازی کا میو گارڈنز میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب
لاہور(ویب نیوز)
سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے وہوابازی خواجہ محمد سعد رفیق نے کہا ہے کہ اکتوبر میں بیجنگ میںچینی صدر شی جن پنگ کی موجودگی میں ایم ایل ون پر دستخط ہو جائیں گے، سیاسی قیمت ادا کر دینی چاہیے مگر اداروں کو قربان نہیں کرنا چاہیے،ہم نے بھی ایم ایل ون کی کاسٹ کٹنگ کر کے منصوبے کو قابلِ عمل بنایا ہے جس پر چینی سائیڈ نے اتفاق کر لیا ہے، پاکستان کو بذریعہ ریل روس، وسطی ایشیا اور بالٹک ریاستوں سے ملانے والا منصوبہ گیم چینجر ہو گا، سعودی سرمایہ کاری بھی ریلوے میں لانے کی کوشش کی جانی چاہیے، ہم ریلوے کی خوشحالی کا دروازہ کھولنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے، اگر پانچ سال مل گئے تو اداروں کو راہ پر ڈال دیں گے۔ پی آئی اے کی نجکاری کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ان خیالات کااظہار خواجہ سعد رفیق نے میو گارڈنز میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ریلوے کے ساتھ نہ ٹوٹنے والا رشتہ ہے، جب تک سانس ہے ریلوے کی ترقی کے لئے کردار ادا کرتا رہوں گا، ریلوے افسران کی دی گئی محبت اور پیار ناقابلِ فراموش ہے، آپ نے میری ڈانٹ کو بھی دل پر نہیں لیا، شاید آپ کو معلوم تھا کہ میرا ایجنڈا صرف ریلوے کی بہتری تھا، پروفیشنلز کی موجودگی میں پاکستان ریلوے ہر چیلنج کا مقابلہ کرے گی۔نگران حکومت کے سامنے آپ کا مقدمہ رکھوں گا۔ریلوے کی زمینوں کے کمرشل استعمال کی اجازت پر چیف جسٹس کے مشکور ہیں، یہ الوداعی تقریب نہیں، چاہے پس پردہ رہوں، ریلوے کی سپورٹ کرتا رہوں گا،مجھے امید ہے، ریلوے ہر ماہ نئی ٹرین چلانے کا وعدہ پورا کرے گا،گورنر ہائوس میں بھی بلایا ہوا تھا، مگر میں یہاں چلا آیا، آپ سے دل کا رشتہ ہے،ہمیں اپنے ہیروز کی عزت کرنی چاہیے، اپنے سول سرونٹس کو ان کا مقام ملنا چاہیے،آپ بہترین، باکمال اور ذمہ دار لوگ ہیں، آپ سے بہتر ادارے کو کوئی نہیں چلا سکتا،جو آپ پر الزامات لگاتے تھے، انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ اداروں کو کیسے چلایا جاتا ہے،سبی ہرنائی سیکشن کو مون سون کے بعد لازمی ترجیح دینی ہے۔