اسماعیل ہنیہ کی شہادت ،حکومت کا اسرائیلی درندگی کی دوٹوک مذمت کے طور پر (آج) 2 اگست کو یوم سوگ کا اعلان
 بعد از نمازِ جمعہ پورے ملک میں اسماعیل ہنیہ شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی جائیں گی،اعلامیہ
پارلیمنٹ میں فلسطین سے مکمل یکجہتی کے اظہار کی خصوصی قرارداد منظور کی جائے گی
 اسرائیل کو جنگی جرائم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے مشاورتی اجلاس کا مطالبہ

اسلام آباد (  ویب  نیوز)

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت پر حکومت نے فلسطینی بہن بھائیوں سے یکجہتی اور اسرائیلی درندگی کی دوٹوک مذمت کے طور پر (آج) 2 اگست کو پاکستان بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا ۔   بعد از نمازِ جمعہ پورے ملک میں اسماعیل ہنیہ شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی جائیں گی،پارلیمنٹ میں فلسطین سے مکمل یکجہتی کے اظہار کی خصوصی قرارداد منظور کی جائے گی پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔فلسطین کی حالیہ صورتحال پر حکومت اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے  مظالم پرحکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس جمعرات کو  اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس میںمسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، استحکام پاکستان پارٹی، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ضیا، نیشنل پارٹی  کے سربراہان و سینیئر نمائندے شریک ہوئے۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس میں شرکت پر شرکا کا شکریہ ادا کیا.اجلاس میں شرکا نے مشترکہ طور پر فلسطین میں 9 ماہ سے نہتے لوگوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت پر غم و غصے کا اظہار کیا. شرکا نے اسرائیلی مظالم کی پرزور مزمت کرتے ہوئے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل  اظہارِ یکجہتی کیا۔اجلاس میں گزشتہ روز تہران میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا۔اجلاس نے اتفاق کیا کہ یہ واقعہ فلسطینیوں پر جاری ظلم و بربریت بند کرنے اور خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے،ایسے واقعات دنیا کے امن کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں مزید کشیدگی کی فضا کو ہوا دیتے ہیں۔وزیرِ اعظم نے فلسطین میں جاری اسرائیل کے ریاستی ظلم و بربریت کو امت مسلمہ کیلئے المیہ قرار دیا۔اجلاس میں پرزور مطالبہ کیا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کی فوری طور پر انسانی ہمدردی کے تحت امداد تک رسائی یقینی بنائی جائے۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان فلسطین کو امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھے گا اور مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کی طبی امداد کیلئے مثر اقدامات اٹھائے گا جس کے تحت فلسطینی زخمیوں کو علاج معالجے کیلئے پاکستان لایا جائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فلسطینی میڈیکل طلبا کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کیلئے پاکستان کے میڈیکل کالجز میں امدادی بنیادوں پر داخلہ دیا جائے گا۔اجلاس نے اپنے فلسطینی بہن بھائیوں سے یکجہتی  اور اسرائیلی بربریت کی دوٹوک مزمت کے طور پر آج  2 اگست کو پاکستان بھر میں یوم سوگ منانے کا فیصلہ کیا ہے، بعد از نمازِ جمعہ پورے ملک میں اسماعیل ہنیہ شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کیلئے ایک خصوصی قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں جاری نسل کشی اور ریاستی ظلم و بربریت سے اسرائیل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں اور عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے، جبکہ بین الاقوامی برادری اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔شرکا نے مطالبہ کیا کہ پوری عالمی برادری کو مصلحت سے نکل کر یہ ظلم کی و بربریت روکنے کیلئے  واضح اور دو ٹوک مقف اپنانا ہوگا، وگرنہ عالمی قوانین اور اداروں کی حیثیت آئندہ نسلوں کیلئے ایک سوالیہ نشان بن کر رہ جائے گی.اجلاس میں عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور صہیونی قوتوں کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فی الفور روکیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں ۔