قابض بھارتی فوجیوں نے جنوری1989سے 95ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا

  شہادتوں کے نتیجے میں 22ہزار9سو 18خواتین بیوہ جبکہ 1لاکھ 7ہزار 7سو 98بچے یتیم ہوگئے

1لاکھ 60ہزار6سو 81کشمیریوں کو گرفتار کیاگیا

قابض فوجیوں نے گزشتہ 31برسوں کے دوران 11ہزار2سو 14خواتین کی آبروریزی کی

دہشت گردی کا شکار افراد کو یاد اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے ” کے حوالے عالمی دن کے موقع پر بھارتی ریاستی دہشت گردی  پرخصوصی رپورٹ

سرینگر (ویب ڈیسک)

مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوںنے ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران جنوری 1989سے اب تک 95ہزار6سو 55کشمیریوں کو شہید کیا ۔ ‘ ‘ دہشت گردی کا شکار افراد کو یاد اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے ” کے حوالے سے جمعہ کو منائے جانے والے عالمی دن کے موقع پر  جاری ایک میڈیا  رپوٹ میں کہا گیا ہے کہ ان شہادتوں کے نتیجے میں 22ہزار9سو 18خواتین بیوہ جبکہ 1لاکھ 7ہزار 7سو 98بچے یتیم ہوگئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس عرصے کے دوران 1لاکھ 60ہزار6سو 81کشمیریوں کو گرفتار کیاگیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ حریت رہنمائوں ، سیاسی و انسانی حقوق کے کارکنوں ، صحافیوں اور تاجروں سمیت ہزاروں کشمیری بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر اور بھارتی جیلوں میں زیر حراست ہیں۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ فوجیوں نے گزشتہ 31برسوں کے دوران 11ہزار2سو 14خواتین کی آبروریزی کی جبکہ 1لاکھ، 10ہزار3سو 45مکانات اور دیگر عمارات تباہ کیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے پر امن مظاہرین پرپیلٹ بندقوں کے استعمال کے سبب سینکڑوں کشمیری ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔   رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیری عوام بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بدترین شکار ہیں اور انکی مشکلات 5اگست 2019سے بڑھ چکی ہیں جب نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فسطائی بھارتی حکومت نے غیر قانونی طورپر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اور اسکا فوجی محاصرہ کرلیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ جموںوکشمیر میں بے نقاب ہوچکا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت جموںوکشمیر میں بڑی تعداد میں ہندوئوں کو بسا کر علاقے کی مسلم شناخت تبدیل کرنے پر تلا ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت اپنے بدترین ترین مظالم کے باجود حق خود ارادیت کے حصول کے کشمیریوں کے جذبے کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور وہ مکمل کامیابی تک اپنی جدجہد جاری رکھنے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔ رپورٹ میںمزید کہا گیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری کشمیریوں کی مشکلات کی طرف توجہ دے اورتنازعہ کشمیرکوکشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے کردار ادا کرے۔