اسلام آباد (ویب ڈیسک)
صنعت کاری کے شعبے میں ترقی سے ملکی آمدنی میں اضافہ ہوگا ،وزیر اعظم
فون اسمگلنگ کے خاتمہ پر ریونیو 22 ارب سے بڑھ کر 54 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس امر کا اظہار وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کے نفاذ کے حوالے سے اجلاس میں کیا گیا ہے ۔اجلاس میں وزیرِ صنعت و پیداوار حماد اظہر، مشیرِ تجارت عبد الرزاق داؤد، مشیرِ خزانہ عبد الحفیظ شیخ، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاونِ خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود، چیئرمین بی او آئی عاطف بخاری، چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی اور دیگر اعلی حکام کی شرکت۔اجلاس میں وزارت صنعتی پیداوار کی جانب سے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کے نفاذ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ موبائل فون کے حوالے سے پاکستان ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے ، ملک میں سالانہ تقریبا چار کروڑ موبائل فون خریدے جاتے ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ڈی آئی آر بی ایس سسٹم کے اطلاق کے بعد ملک سے موبائل فون اسمگلنگ کا خاتمہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ریونیو 22 ارب سے بڑھ کر 54 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ اس سسٹم کے اطلاق کے بعد اب کئی انٹرنیشنل کمپنیاں پاکستان میں مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کے لئے بھی دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک میں صنعتی پیداوار کو بڑھا نا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بیرونی سرمایہ کاری اور صنعتکاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ صنعت کاری کے شعبے میں ترقی سے ملکی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور لوگوں کو روزگار کے بہتر مواقع میسر ہوں گے ۔