اسلام آباد: (ویب ڈیسک  ) الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے صدارتی ریفرنس کی مخالفت کر دی۔ ای سی پی نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا۔

دوسری جانب جماعت اسلامی نے بھی سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس کی مخالفت کر دی۔ جماعت اسلامی نے تحریری موقف سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔ جواب میں کہا گیا کہ اوپن بیلٹ کیلئے صرف قانون نہیں آئین میں بھی ترمیم کرنا ہوگی، سینیٹ انتخابات کیسے کرانے ہیں فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنے دیا جائے، سینیٹ انتخابات پر آئین کے آرٹیکل 226 کا اطلاق ہوتا ہے۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ سینیٹ امیدواروں کو صادق اور امین ہونا چاہئے، ووٹ خریدنے والا امیدوار صادق اور امین نہیں ہوسکتا، اراکین اسمبلی کی صوابدید ہے وہ ووٹ کس کو دیں۔

سندھ حکومت نے سینیٹ الیکشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، صدارتی ریفرنس میں صوبائی حکومت کا جواب آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا۔صدارتی ریفرنس میں سینیٹ الیکشن خفیہ رائے شماری کے بجائے اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے تجویز طلب کی ہے۔اس حوالے سے پنجاب اور خیبرپختونخوا نے اوپن بیلٹ کے حق میں اپنے جوابات جمع کرادیے ہیں۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے مشیر قانون اور ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے صوبائی حکومت کی طرف سے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی تصدیق کردی ہے۔ترجمان سندھ حکومت نے مزید کہا کہ صدارتی ریفرنس پر سندھ حکومت کا جواب آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت جواب میں موقف اپنائے گی کہ اوپن بیلٹ آئین کے منافی اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے کیونکہ آئین سینیٹ الیکشن سے متعلق واضح ہے۔مرتضی وہاب نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت کیجواب میں آئین کی دفعات 226، آرٹیکل 63 اے کا بھی حوالہ شامل ہے، آرٹیکل 226 میں انتخابی طریقہ کار واضح ہے۔

#/S