کچھ لوگ اتفاق فائونڈری کے مفروراور بھگوڑے لوہار کے بروکر بنے ہوئے ہیں، حافظ حسین احمد

 رینٹل احتجاج کے ماہر نے میاں نواز شریف کے کرپشن کیسز ختم کروانے کا منافع بخش نیا کاروبار شروع کرلیا ہے

 خود کو لوھے کے چنے قرار دینے والے بھگوڑے کی چوری اور عوام کا خزانہ لوٹنے والوں کے وکیل صفائی بنے ہوئے ہیں

 ماضی میں سینٹ انتخابات میں کروڑوں روپے کے عوض طلحہ محمود، اعظم سواتی اور شیخ یعقوب جیسے ارب پتی عناصر کو ٹکٹ دی گئی

 ماضی کی طرح اب بھی 26مارچ کے رینٹل احتجاج کے لیے لندن کے پناہ گزین سے 5ارب کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے

کراچی/سکھر /کوئٹہ( ویب  نیوز)جمعیت علما اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ماضی میں سینٹ کے انتخابات میں کروڑوں روپے کے عوض طلحہ محمود، اعظم سواتی اور شیخ یعقوب جیسے ارب پتی عناصر کو پارٹی ٹکٹ دینے اور آزادی مارچ کے نام پر مدارس کے طلبا اور جے یو آئی کے مخلص کارکنان کو بہلا پھسلا کر اسلام آباد لیکر گئے اور کہا گیا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے لاکھوں کارکن آزادی مارچ میں بس پہنچنے ہی والے ہیں حالانکہ یہ پہلے سے طے کرلیا گیا تھا کہ جان جے یو آئی کا اور مال مسلم لیگ ن کا اور پھر رینٹل احتجاج کے ماہر نے بھاری بھرکم رقومات کے بدلے میاں نواز شریف کے کرپشن کیسز ختم کروانے کا بہت ہی منافع بخش نیا کاروبار شروع کرلیا گیا ہے جبکہ آزادی مارچ کے حوالے سے میاں نواز شریف بیماری کا ڈرامہ رچا کر لندن بھاگ گئے۔ وہ کراچی اور اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے جمعیت علما اسلام پاکستان کے بانی اور سینئر ارکان سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح اب بھی 26مارچ کے رینٹل احتجاج کے لیے لندن کے پناہ گزین سے 5ارب روپے کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ رینٹل احتجاج کے مشہور و معروف ٹھیکیدار بھی خام مال جمع کرنے میں ہمہ تن لگے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر ماضی کی طرح ہوشیاری دکھائی اور کہا کہ جب تک پی ڈی ایم کی دیگر پارٹیوں کے کارکنان لاکھوں کی تعداد میں اسلام آباد نہیں آئیں گے تب تک پیپلز پارٹی بھی میدان میں نہیں نکلے گی کیا آزادی مارچ کے حوالے سے ماضی کے تلخ تجربے کے بعد یہی شرط جے یو آئی کو نہیں لگانی چاہئیں تھی؟ جبکہ کہ صورتحال اس بار بھی ماضی سے مختلف نہیں ہوگی۔ حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ کچھ لوگ آج کل خود کو لوھے کے چنے قرار دے رہے ہیں کیوں کہ وہ اب اتفاق فائونڈری کے مفرور اور بھگوڑے لوہار کے بروکر بنے ہوئے ہیں اور اس بھگوڑے کی چوری اور عوام کا خزانہ لوٹنے والوں کے وکیل صفائی بنے ہوئے ہیں۔