نجی شعبے کو سرکاری ترقیاتی پروگرام سے مربوط کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، راحت کونین
صنعتوں کی درجہ بندی اور مسائل کو ان کی نوعیت کے مطابق حل کرنے کی حکمت عمل اختیارسے اس شعبے میں بہتری آئے گی
اسلام آباد ( ویب نیوز ) مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی چئیرپرسن راحت کونین حسن نے کہا ہے کہ نجی شعبے کو سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے ساتھ مربوط کرنے سے صنعتوں کو درپیش مختلف مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی)کے زیر اہتمام منعقدہ گفتگو ’نجی شعبہ اور پی ایس ڈی پی کا کردار کے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو مختلف درجوں میں تقسیم کرتے ہوئے ان کے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
منصوبہ بندی کمیشن کی نمائندگی کرتے ہوئے عاصم سعید نے کہا کہ کاروبار اور صنعت کے شعبوں میں نجی اور سرکاری شعبوں کو باہمی طور پر مربوط کرنے سے کئی مسائل کا بہتر حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی وزارت پی ایس ڈی پی کو حتمی شکل دینے سے قبل تمام شعبوں کی آراء حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔
ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے بعد کاروبار اور تجارت کے شعبوں میں نجی شعبے کو کئی نئے چلینجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نجی اور سرکاری شعبے مین تعاون کا فروغ انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ ہب لیتھر کے مینجنگ ڈائریکٹر اسفند یار نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ریٹیل کی سطح پر کاروبار وں کو درپیش مسائل کے حل پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یونیق میڈیکل سسٹم کے اشرف ملک نے زور دیا کہ ہمیں بڑے پیداواری یونٹوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو سہولت دینے پر توجہ دینی چاہئے۔
فیصل آباد انڈسٹریل ایسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کی نمائندہ رابعہ ضیاء نے شرکاء کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لیے گیس اور بجلی کی بروقت فراہمی اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔