اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے ایپ پر پابندی کے حوالے سے ٹک ٹاک نے بیان جاری کرتے ہوے کہا:

ٹک ٹاک کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کے لیے محفوظ اور مثبت اِن-ایپ ماحول برقرار رکھنا لازم ہے۔ ہم مختلف ٹیکنالوجیز اور ماڈریشن کی حکمت عملی استعمال کرتے ہیں تاکہ ہماری شرائط و ضوابط اور کمیونٹی گائیڈ لائن
(https://support.tiktok.com/ur/privacy-safety/community-policy-ur)

کی خلاف ورزی کرنے والے کنٹنٹ کا جائزہ لے سکیں اور،خلاف ورزی کی صورت میں، ویڈیوز کو ہٹانے اور اکاؤنٹ کو بند کرنے جیسی سزاؤں پر عمل درآمد کر سکیں۔

ہماری H2 2020 رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم، پاکستان میں، سرگرمی سے اور فعال انداز میں غیر مناسب کنٹنٹ کو ہٹاتے رہتے ہیں۔ یہ طرزعمل، مقامی قوانین کی تعمیل کے حوالے سے، ہمارے عزم کو اْجاگر کرتی ہے۔ فی الحقیقت، ہم نے، مقامی زبان کی ماڈریشن ٹیم کی مدد سے، پاکستان میں ماڈریشن کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے اور اس میں ستمبر سے اب تک 250 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اِسی کے ساتھ، ٹک ٹاک کری ایٹو ایکسپریشن کی بنیاد پر بنائی گئی ہے۔ ہم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشنز اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ساتھ قریبی تعاون کے لیے پر عزم ہیں تاکہ اپنے استعمال کرنے والوں کی جانب سے اسے مزید مضبوط بنا سکیں لیکن ہم، اپنے استعمال کرنے والوں کے لیے،اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار کا حق یقینی بنانے کے لیے بھی پرعزم ہیں جو ہماری پالیسیوں کے مطابق ہے۔ہمیں یقین ہے کہ اپنی پالیسیوں کی وضاحت اور استعمال کرنے والوں کی سیکیورٹی کی وضاحت کے لیے مجاز حکام کے ساتھ کام کرتے رہیں گے تاکہ ایک ایسا حل تلاش کر سکیں جو ٹک ٹاک کو پاکستان میں ایسے لاکھوں استعمال کرنے والوں کو خدمات کی فراہمی کے قابل بنائے جو ہمارے پلیٹ فارم کو اپنے تخلیقی اظہار کے لیے ایک گھرسمجھتے ہیں۔