نوازشریف دور میں ایل ڈی اے سکیموں میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی تحقیقات کا حکم، اینٹی کرپشن کو کارروائی کی ہدایت
جن کے حکم سے غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئی ان کیخلاف بھی کارروائی ہوگی اور جنہوں نے غیر قانونی پلاٹ لئے ان کیخلاف بھی
کوئی سیاستدان ہویا بیوروکریٹ غیرقانونی کام کرنیوالوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی ہوگی،کسی سے رعایت نہیں برتی جائیگی
نوازشریف کے دوروزارت اعلی میں سیاستدانوں میں غیر قانونی طور پر اربوں روپے کے 1352 پلاٹ بانٹے گئے:عثمان بزدار
1 سینیٹر،16 ارکان اسمبلی اور انکے رشتے داروں کو صوابدیدی کوٹے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پلاٹ الاٹ کئے گئے
صوابدیدی کوٹے کے تحت پلاٹس یتیموں، بیوگان، شہداء کی بیوگان، صحافیوں،علماء اور کھلاڑیوں کو الاٹ کرنے کااستحقاق تھا
حقداروں کی حق تلفی کرتے ہوئے صوابدیدی کوٹے کو سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کیا گیا،میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں
غیر قانونی الاٹمنٹ میں قمرالزماں خان کاکردارسب سے نمایاں رہا،جسے ڈی جی ایل ڈی اے اوردیگر اہم عہدے دیئے گئے
قانون کی عملداری کو یقینی بنائینگے،ہر معاملے میں شفافیت سامنے لائیں گے،یہ وزیراعظم عمران خان کا نیا پاکستان ہے
کسی کو غیر قانونی کام نہیں کرنے دینگے،ہم عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں،عوام کی خدمت کرتے رہیں گے:وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس

لاہور(ویب نیوز ) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ماضی میں پنجاب میں جب نوازشریف وزیراعلیٰ تھے تو اس وقت من پسند سیاستدانوں اور ان کے رشتے داروں میں غیر قانونی طور پرایل ڈی اے کی مختلف سکیموں میں اربوں روپے کے 1352 پلاٹ بانٹے گئے۔اس دور میں ایک سینیٹر،16 ارکان اسمبلی اور ان کے رشتے داروں کو صوابدیدی کوٹے پر اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے لاہور میں 1352 پلاٹ غیر قانونی طورپر الاٹ کئے گئے۔ جوہر ٹاؤن میں 646، سبزہ زار میں 260، تاجپورہ میں 191،گجرپورہ 108،علامہ اقبال ٹاؤن میں 37،ماڈل ٹاؤن میں 32،فیصل ٹاؤن میں 31 اورگلبرگ میں 5پلاٹ غیر قانونی طورپر الاٹ کیے گئے اورصوابدیدی کوٹے کی خلاف ورزی کی گئی، صوابدیدی کوٹے کے تحت بھی یہ پلاٹس صرف یتیموں، بیوگان، شہداء کی بیوگان، صحافیوں،علمائے کرام اور کھلاڑیوں کو الاٹ کرنے کااستحقاق تھا لیکن حقداروں کی حق تلفی کرتے ہوئے صوابدیدی کوٹے کو سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کیا گیا۔ہماری حکومت نے نوازشریف کے وزارت اعلی کے دور میں ایل ڈی اے کی سکیموں میں پلاٹوں کی بندربانٹ اور غیر قانونی الاٹمنٹ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اوراس سلسلے میں اینٹی کرپشن کو کارروائی کی ہدایت کردی گئی ہے۔ جن کے حکم سے پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئی ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی اور جنہوں نے غیر قانونی پلاٹ لئے ان کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔کوئی سیاستدان ہویا بیوروکریٹ جس نے بھی غیر قانونی کام کیا ہے اس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہوگی اورکسی سے رعایت نہیں برتی جائے گی۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار آج وزیراعلیٰ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹرشہزاد اکبر اوروزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان بھی اس موقع پر موجود تھیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ نوازشریف 85سے 90تک پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے اوراس دور میں ایل ڈی اے کی سکیموں میں اربوں روپے کے پلاٹس غیر قانونی طورپر الاٹ کیے گئے- نوازشریف نے اپنے صوابدیدی کوٹے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ پلاٹ الاٹ کیے اوران پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں قمرالزماں خان نامی شخص کاکردارسب سے نمایاں رہا۔قمرالزماں محکمہ صحت کے ملیریا کنٹرول پروگرام میں ملازم تھا جہاں سے نوازشریف نے اسے ایل ڈی اے کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا۔1997ء میں قمرالزماں خان کواس وقت کے وزیراعظم نوازشریف کا پرائیویٹ سیکرٹری مقرر کیا گیا۔بعد میں قمرالزماں خان کو 2008ء میں اس وقت کے وزیراعلیٰ شہبازشریف کا پولٹیکل سیکرٹری مقرر کیاگیا۔ قمرالزماں خان نے فرنٹ مین کے طور پر لاہور میں سیاسی شخصیات اور عوامی نمائندوں کو اربوں روپے کے قیمتی پلاٹ غیر قانونی طورپرالاٹ کئے اورمیرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ایم پی اے راجہ اشفاق سرور (مرحوم) کو 14پلاٹ غیر قانونی طورپر الاٹ کیے گئے۔ہم نے ان غیر قانونی الاٹمنٹ کا سخت نوٹس لیا ہے اوراینٹی کرپشن کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ غیر قانونی الاٹمنٹ کرنے اورکرانے والوں کے خلاف نہ صرف قانونی کارروائی کی جائے بلکہ ریکوری بھی کی جائے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایا کہ ماضی کے دور میں قانون کی دھجیاں اڑائی گئی لیکن ہم قانون کی عملداری کو یقینی بنائیں گے اورہر معاملے میں شفافیت سامنے لائیں گے کیونکہ یہ وزیراعظم عمران خان کا نیا پاکستان ہے۔یہاں کسی کو غیر قانونی کام نہیں کرنے دیں گے۔ہم عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں اور عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایل ڈی اے کی ان سکیموں میں پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ پرکسی حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا اورنہ ہی کسی نے احتساب کی بات کی بلکہ اس اربوں روپے کی سیاسی رشوت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق شفافیت کو اپنا شعار بنایا ہے اور ماضی میں ہونے والی اربوں روپے کی کرپشن کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون کی عملداری اور شفافیت چاہتے ہیں۔ ان تمام غیر قانونی اقدامات پر کارروائی عمل میں لائیں گے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایا کہ ہم نے صوابدیدی اختیارات کا استعمال نہیں کیا اور کسی کو سیاسی وابستگی کی بنیاد پر ایک انچ بھی سرکاری زمین الاٹ نہیں کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جن لوگوں کو غیر قانونی طور پر پلاٹ الاٹ کئے گئے ان سے نہ صرف ریکوری کی جائے گی بلکہ اس ضمن میں تاوان بھی وصول کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ سرکاری اراضی پر قبضے چھڑانا وقتی اقدام نہیں بلکہ مستقل عمل ہے اور سرکاری اراضی کو اب قبضہ مافیا کے پاس نہیں جانے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس رمضان پیکیج میں 7 ارب روپے کا تاریخی ریلیف دیں گے۔ رمضان میں اشیائے خورد و نوش کے 2018 کے مطابق نرخ ہوں گے۔ صوبے بھر میں 300 سے زائد سہولت بازاروں سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحافی کالونی میں بھی قبضے واگزار کرائیں گے اورغیر قانونی عمل کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا۔صحافیوں کو ان کا حق دیں گے۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاری ہو رہی ہے۔ ایل ڈبلیو ایم سی کے امور کی چھان بین کرکے کارروائی عمل میں لائیں گے اوربے قاعدگی کو کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے بتایا کہ پاکستان میں اب سیاست خدمت کا نام ہے۔ چھانگامانگا اور مافیا اب نہیں چلنے دیں گے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آنے والے سیاسی لٹیروں کے گروہ نے سیاست کو ہائی جیک کرکے لوٹ مار کا بازار گرم کیا۔ یہ وہ لوگ ہیں جو گھر سے کھانا بھی نہیں کھاتے تھے اور انہوں نے عوامی وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور ان کی ٹیم کو اربوں روپے کی کرپشن عوام کے سامنے لانے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ غیر قانونی طور پر پلاٹ الاٹ کرنے والوں کے خلاف انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ریکوری ہوگی اور اس ریکوری سے بہتری سامنے آئے گی۔ بیرسٹر شہزاد اکبر نے سوال کے جواب میں بتایا کہ راجہ اشفاق سرور نے 14پلاٹ حاصل کئے، خضر حیات، محمودالحسن اور دیگر نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی وزارت اعلی کے دورمیں تقریباً2ہزارپلاٹ الاٹ کیے گئے جن میں 1352پلاٹ غیر قانونی طورپر الاٹ کیے گئے۔1990ء سے لیکر آج تک ان غیر قانونی الاٹمنٹ پر پردہ ڈالا گیا۔ہماری حکومت نے اداروں کو سیاسی دباؤ سے آزاد کیا ہے اوراب ادارے آزادانہ ماحول میں کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت نے اب تک تقریباً 1 لاکھ46ہزار ایکڑ اراضی قبضہ مافیاء سے واگزار کرائی ہے اوراس اراضی کی مالیت تقریباً425ارب روپے سے زائد ہے۔ وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تحریک پاکستان انصاف کی حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے اور اس عمل کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھا جائے گا۔ انسداد تجاوزات مہم کا سلسلہ جاری رہے گا۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ڈی جی ایل ڈی اے، سیکرٹری اطلاعات و ثقافت، ڈی جی پی آر اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ٭٭٭٭