فارن فنڈنگ کیس ، پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی سے 30مارچ کو جواب طلب
اکبر ایس بابر پی ٹی آئی کی دستاویزات لینے کے اہل نہیں،سربراہ سکروٹنی کمیٹی
ہمارے پاس اسکروٹنی کمیٹی کی مکمل رپورٹ آئے گی تو ہم فیصلہ کرینگے ،رکن الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا
ہمیں ریکارڈ دیں تاکہ ہم سکروٹنی کمیٹی کی معاونت کرسکیں، ہم درخواست کااختتام چاہتے ہیں،وکیل اکبر ایس بابر

اسلام آباد (صباح نیوز)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم سکروٹنی کمیٹی کا ریکارڈ فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔کمیشن نے درخواست پر پاکستان تحریک انصاف اور الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی سے 30مارچ کو جواب طلب کر لیا ہے۔ ممبر الیکشن کمیشن پنجاب جسٹس (ر)الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے چار رکنی بینچ نے درخواست سماعت کی۔ دوران سماعت  الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ  ڈی جی لاء الیکشن کمیشن محمد ارشد کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ جبکہ دوران سماعت اکبر شیر بابر اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے۔ جبکہ دوران سماعت پی ٹی آئی فنانس ٹیم کے ارکان کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور کمیشن کو بتایا کہ انہیں آج ہی صبح الیکشن کمیشن کا نوٹس موصول ہوا ہے۔ اس پر رکن الیکشن کمیشن پنجاب کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں یہ کیسے ممکن ہے کہ نوٹس نہ ملا ہو۔الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کے سربراہ   نے دوران سماعت  کہا کہ اکبر ایس بابر نے خود اپنا کیس ثابت کرنا ہے ، اکبر ایس بابر پی ٹی آئی کی دستاویزات لینے کے اہل نہیں، میں حکم دینے والا ہوں ، مجھے جواب دینے کی ضرورت نہیں، بطور کمیٹی سربراہ حکم جاری کیا۔جبکہ دوران سماعت رکن الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا جسٹس (ر)ارشاد قیصر نے کہا کہ ہمارے پاس اسکروٹنی کمیٹی کی مکمل رپورٹ آئے گی تو ہم فیصلہ کریں گے۔ جبکہ اکبر ایس بابر کے وکیل  نے کہا کہ ہمیں ریکارڈ دیں تاکہ ہم سکروٹنی کمیٹی کی معاونت کرسکیں، ہم درخواست کااختتام چاہتے ہیں، ہمیں کاغذات فراہم کئے جائیں۔  الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر کی درخواست پر پاکستان تحریک انصاف اور الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 30مارچ کو جواب طلب کر لیا ہے۔