کروناوائرس کے دوران بزنس کمیونٹی سے ٹیکسوں کی وصولی موخر کی جائے۔ سردار یاسر الیاس خان
مہنگائی میں کمی کیلئے آئندہ بجٹ میں جی ایس ٹی کو 10فیصد سے کم کیا جائے۔ فاطمہ عظیم، عبدالرحمٰن خان

اسلام آباد ( ویب نیوز ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کے پروفائل وصول کرنے کی آخری تاریخ میں 30 جون 2021 ء تک کی توسیع کر دی ہے جو ایک مثبت فیصلہ ہے کیونکہ اس سے ٹیکس دہندگان پر غیر ضروری دباؤ کم ہو گا اور اپنا ٹیکس پروفائل تیار کرنے کیلئے ان کو مزید وقت مل جائے گا۔ تاہم انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر ٹیکس دہندگان کے پروفائل کو آسان بنانے پر توجہ دے کیونکہ موجودہ پروفائل میں ٹیکس دہندگان سے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات، کاروبارکی تفصیلات اور یوٹیلیٹی کنکشنز کی تفصیلات سمیت دیگر بہت سی معلومات فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے جس سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گا کیونکہ اتنی زیادہ تفصیلات جمع کرنا ان کیلئے بہت دشوار ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجر برادری کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ تاجر برادری ایک طویل عرصے سے ایف بی آر سے مطالبہ کرتی رہی ہے کہ ٹیکس نظام کو آسان اور سہل بنایا جائے کیونکہ موجودہ مشکل اور پیچیدہ ٹیکس نظام ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کی راہ میں ایک اہم رکاوٹ ہے۔ لیکن ٹیکس نظام کو آسان بنانے کی بجائے ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کیلئے ایسا پروفائل تیار کیا ہے جس کے تحت بہت زیادہ معلومات مانگی جا رہی ہیں جن سے ٹیکس دہندگان کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا اور ان کیلئے ٹیکس ادا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کے بہت سارے ممبران کو پہلے ہی آن لائن انکم ٹیکس گوشوارے فائل کرنے میں بہت مشکل پیش آرہی ہے جس وجہ سے وہ ایف بی آر سے اردو میں ایک صفحہ پر مشتمل آسان انکم ٹیکس ریٹرن فارم تیار کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے ایف بی آر نے اب ٹیکس دہندگان کیلئے ایک مشکل پروفائل متعارف کروا دی ہے جس کے تحت مطلوبہ معلومات فراہم کرنا ان کیلئے مزید مشکل ہو جائے گا۔ لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کیلئے ایک آسان پروفائل تیار کرنے پر توجہ دے۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے مزید کہا کہ کروناوائرس کی تیسری لہر کی وجہ سے حکومت نے شادی ہالز اور مارکیز کے کاروبار پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ بہت سے کاروباروں کیلئے دن اور اوقات میں کمی کر دی ہے جس سے کاروبار سرگرمیاں بہت متاثر ہوں گی تاجر برادری کو مزید نقصان ہوگا۔ لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ تاجر برادری کو مزید پریشانیوں سے بچانے کیلئے ایف بی آر کروناوائرس کی تیسری لہر کے دوران کاروباری طبقے سے ٹیکسوں کی وصولی موخر کرے یا ان کو آسان اقساط میں رواں مالی سال کے انکم اور دیگر ٹیکس ادا کرنے کی اجازت دی جائے تا کہ ان کو ان مشکل کاروباری حالات میں کچھ ریلیف ملے۔
آئی سی سی آئی کی سینئر نائب صدر فاطمہ عظیم اور نائب صدر عبد الرحمن خان نے کہا کہ پاکستان میں جی ایس ٹی کی شرح کافی زیادہ ہے جس سے کاروبار کی لاگت اور مہنگائی میں کافی اضافہ ہوا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں جی ایس ٹی کی شرح کو کم کر کے 10فیصد سے نیچے لائے جس سے پیداواری لاگت اور مہنگائی میں کمی آئے گی اور صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔