کوڈ کے حوالے بھارت خطرناک ملک قرار ،امریکہ کی اپنے شہریوں پربھارت جانے پر پابندی عائد

بھارت میں جان لیو اورموذی کورونا وائرس کا قہر بڑھتا ہی جارہاہے،صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے

آکسیجن کی کمی و ویکسین کا ضیاع، دہلی ہائی کورٹ کی مودی اور دہلی حکومتوں دونوں کو سخت سرزنش

واشنگٹن(ویب  نیوز)امریکہ بھارت کو کورونا وائرس کے حوالے سے خطرناک ملک قراردیتے ہوئے اپنے شہریوں کے وہاں جانے پر پابندی عائد کردی،امریکی پبلک ہیلتھ ایجنسی نے ہندوستان جانے کے خواہشمند مسافرین کو متنبہ کیا کہ اگر وہ کووڈ ویکسین لے چکے ہیں اور پوری طرح صحتمند ہیں، تب بھی اس سفر سے گریز کرنا مناسب رہے گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق متعلقہ ادارے نے کہا ہے کہ اگر ہندوستان کا سفر ناگزیر ہوجائے تو پھر روانگی سے قبل ویکسینیشن کے تمام ڈوز لئے جائیں ۔ اس ادارہ نے ہندوستان کو کورونا وائرس کے معاملہ میں کم ترین لیول 4 کے زمرہ میں رکھا ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ ملک کووڈ کے معاملہ میں نہایت خطرناک ہے ،علاوہ ازیں  امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کچھ ہی دنوں میں امریکی عوام کیلئے سفری ہدایت نامہ جاری کرنے والا ہے جس کے تحت امریکی شہریوں کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ اس وقت دنیا کے تقریبا 80 فیصد ممالک کا دورہ کرنے سے گریز کریں جس کی وجہ کوویڈ۔19 بتائی گئی ہے۔ میڈیا کو دیئے گئے ایک نوٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ کورونا وباء سفر کرنے والے بیشتر افراد کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ یاد ر ہے کہ اس وقت امریکہ نے اپنے شہریوں کو 200  ممالک سے 34  ملکوں کا دورہ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یاد رہیکہ عالمی سطح پر اب تک زائد از 30 لاکھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دوسری طرف عالمی صحت تنظیم (WHO) نے انتباہ دیا ہیکہ کورونا اب تیزی سے انفیکشن پھیلا رہا ہے۔

 بھارت میں جان لیو اورموذی کورونا وائرس کا قہر بڑھتا ہی جارہاہے،صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے ،24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں اس وائرس سے متاثر ہونے کے مزید 2لاکھ 59ہزار 170نئے معاملات سامنے آئے ، جبکہ اس دوران مزید 1761افراد فوت ہوئے ہیں۔ بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز سے صورتحال مزید ابتر ہونے کے بعد دفاع کے سرکاری اداروں ، ڈی آر ڈی او اور آرڈننس فیکٹری بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ جنگی بنیادوںپر عمل کرتے ہوئے آکسیجن سلنڈروں اور اضافی بیڈز جلد از جلد ریاستی حکومتوں کو مہیا کرایا جائیں تاکہ وہ بڑھتے ہوئے کورونا کیسوں سے نمٹ سکیں۔  بھارتی میڈیا کے مطابق راج ناتھ نے دفاع کی اعلی قیادت کے ساتھ ورچول میٹنگ منعقد کی اور تینوں افواج کو ہنگامی اقتصادی اختیارات دئیے ،دوسری طرف بھارت وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ملک کو کورونا وائرس کے خلاف دوبارہ بڑی لڑائی کا سامنا ہے لیکن حالیہ دنوں میں کئے گئے فیصلوں سے حالات بہتر ہوں گے۔  لاک ڈاون آخری متبادل اقدام ہونا چاہئے ۔ قوم سے خطاب میں مودی نے کہا کہ لوگ مشکلات سے گزر رہے ہیں لیکن ہمیں ہماری بھرپور اجتماعی طاقت کے ساتھ لڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ کورونا وائرس کو عوام کی اجتماعی کوششوں کے ذریعہ شکست دی جائے گی ۔ مودی نے عوام سے اپیل کی کہ اپنی نقل و حرکت کو محدود کریں اور کووڈ ویکسین لیں،بھارت میںگذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف حصوں میںکورونا وائرس سے متاثر ہونے کے مزید 2لاکھ 59ہزار 170نئے معاملات سامنے آئے ہیں جبکہ اس دوران مزید 1761افراد فوت ہوئے ہیں  وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 2لاکھ59ہزار170 نئے معاملات کی رپورٹ کے ساتھ متاثرین کی تعداد بڑھ کر1 کروڑ 53 لاکھ 21 ہزار 89 ہوگئی ہے ، کورونا کے سرگرم معاملات سے بڑھ رہے ہیں اور 20 لاکھ سے تجاوز کرکے 20لاکھ31ہزار977 ہوچکے ہیں۔ اسی عرصے میں مزید 1761 مریضوں کی موت کے ساتھ ملک میں جان لیوا وبا سے مرنے والوں کی تعداد 1لاکھ 80 ہزار530ہوگئی ہے ،علاوہ ازیں دہلی میں لاک ڈاون کے پہلے دن مصروف ترین بازار سنسان رہے اور ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈوں پرمہاجر مزدوروں کی بھیڑ دیکھی گئی جو مسلسل بڑھتی ہی جارہی ہے ۔ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھی بڑی تعداد میں مزدور اپنی اپنی ریاستوں کو واپس جانے کے لئے جمع ہوئے تھے ۔ دہلی میں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے میٹنگ کے بعد اگلے پیر کی صبح 5 بجے تک کے لئے لاک ڈاون کا اعلان کیا تھا اور مزدوروں سے اپنے گھروں کو واپس نہ جانے کی اپیل کی تھی ۔

آکسیجن کی کمی و ویکسین کا ضیاع، دہلی ہائی کورٹ کی مودی اور دہلی حکومتوں دونوں کو سخت سرزنش

بھارت میںآکسیجن کی کمی اور ویکسین کے ضیاع پر دہلی ہائی کورٹ نے مودی حکومت اور دہلی حکومت دونوں کو سخت سرزنش کی،بھارتی میڈیا کے مطابق ، جسٹس وپن سنگھوی اور جسٹس ریکھا پیلی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے گذشتہ روزکورونا وائرس بارے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ جو حالات پیدا ہوئے ہیں عدالت اس معاملے میں ہر روز سماعت کرے گی۔عدالت نے آکسیجن کی کمی کے بارے میں کہا کہ معاشی مفادات انسانی جان سے بڑھ کر نہیں ہیں۔عدالت نے کہا کہ اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے پیش نظر ، مرکزی حکومت کو فوری طور پر آکسیجن کے صنعتی استعمال پر روک لگانی چاہئے،اس سے قبل چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے مودی حکومت سے جذباتی اپیل کی کہ قومی دارالحکومت کے لئے جلد از جلد آکسیجن فراہم کی جائے۔ انھوں نے کہاکہ دواخانوں کو انفیکشن میں غیرمعمولی اضافہ کے سبب آکسیجن کی سخت قلت کا سامنا ہے۔ چیف منسٹر نے ٹوئٹر کے ذریعہ اپنی شکایت درج کرائی کہ دہلی میں آکسیجن کا سنگین بحران برقرار ہے۔ میری مرکز سے دوبارہ اپیل ہے کہ دہلی کے لئے آکسیجن ہنگامی طور پر فراہم کی جائے۔ بعض اسپتالوں میں محض چند گھنٹے کی آکسیجن باقی رہ گئی ہے۔