FILE PHOTO A picture taken on July 14, 2018 shows a smoke plume risisng following an Israeli air strike in the southern Gaza Strip city of Rafah, near the border with Egypt.

غزہ  (ویب ڈیسک)

   اسرائیلی فوج نے ہفتہ کی صبح غزہ پٹی میں حماس کے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔حماس کے کنٹرول والے غزہ پٹی کے علاقے سے فلسطینی مجاہدین نے  اسرائیل پر کم ازکم تیس راکٹ داغے تھے۔ جس کی وجہ سے یروشلم میں غیر معمولی کشیدگی پیدا ہوگئی اور  اسرائیل نے بھی  حماس کے اہداف کو نشانہ بنایا۔ حالیہ مہینوں کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر حملے اور تشدد کرنے کے یہ بدترین واقعات ہیں۔جرمن ٹی وی کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز(آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ گذشتہ رات غزہ کی طرف سے اسرائیل پر داغے گئے راکٹوں کے جواب میں غزہ میں زیر زمین انفرا اسٹرکچراورراکٹ لانچرز کو نشانہ بنایا۔اس سے قبل اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ غزہ سے جنوبی اسرائیلی کی طرف داغے جانے والے راکٹوں کی وجہ سے متعدد اسرائیلی خاندانوں کو خصوصی محفوظ مقامات میں پناہ لینا پڑی۔آئی ڈی ایف نے بتایا کہ کچھ راکٹ اسرائیلی علاقے میں پہنچنے سے پہلے ہی فضا میں پھٹ گئے جب کہ دیگر کو آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم نے ناکارہ بنادیا۔ٹائمز آف اسرائیل نے بتایا کہ فلسطینی علاقے سے کم از کم بیس راکٹ داغے گئے۔ اس نے تاہم کہا کہ کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔خیال رہے کہ رمضان کے آغاز سے یروشلم میں جھڑپوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ جمعے کے روز ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے نتیجے میں ایک سو سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے چوالیس افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ ان ہنگاموں میں متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ان ہنگاموں کا آغاز اسرائیلی حکام کی طرف سے افطاریوں کے حوالے سے عائد کردہ پابندیوں کے بعد ہوا تھا۔