کراچی (ویب ڈیسک)

پاکستان میں پہلی بارکمپیوٹرائزڈ "وڈورکنگ پلانٹ” یعنی لکڑی کا پلانٹ لگانے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں،یہ پلانٹ 80کروڑروپے کی سرمایہ کاری سے پاکستان کے پہلے انڈسٹریل زون عثمان آباد لیاری  میں لگایا جائے گا۔

لکڑی کے وڈورکنگ پلانٹ کیلئے تین رکنی کاروباری اداروں کا جوائنٹ وینچرہوگا جن میں لکڑی کے معروف بزنس مین شرجیل گوپلانی، مجیدلکڑ بھی شامل ہونگے، وڈورکنگ انڈسٹری ماہانہ بنیادوں بیرون ممالک سے لکڑی امپورٹ کرکے اسے ویلیوایڈڈ کرنے کے بعدپاکستان سے ایکسپورٹ کیا جائے گا ۔اس حوالے سے شرجیل گوپلانی کا کہنا ہے کہ ہم نے پاکستان کا پہلا لکڑی کا کمپوٹرائزڈ پلانٹ لگانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور اس کیلئے پاکستان کے پہلے انڈسٹریل زون عثمان آباد لیاری کے صنعتی علاقے میں باقاعدہ طور پر جگہ حاصل کرلی گئی ہے،ہم نیوزی لینڈ،آسٹریا، جرمنی،امریکا ،روس اور دیگر ممالک سے ہرماہ  100 کنٹینرزدرآمد کریں گے ان کنٹینرز میں4ہزار ٹن لکڑی ہوگی،درآمد کی جانے والی لکڑی وڈورکنگ پلانٹ میں ویلیو ایڈیشن کے بعدمڈل ایسٹ بالخصوص عمان، دبئی،شارجہ،قطر، سعودی عرب کو ری ایکسپورٹ کی جائے گی،درآمدی لکڑی کو ری ایکسپورٹ کرنے کے بعد جومال بچے گا وہ مقامی مارکیٹ میں فروخت کردیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھارت  ماہانہ500کنٹینرزمڈل ایسٹ ممالک کو ایکسپورٹ کررہا ہے،کانڈلہ پورٹ گجرات بھارت میں حکومت کی سرپرستی میں وڈورکنگ انڈسٹری فروغ پارہی ہے جبکہ پاکستان میں یہ انڈسٹری کسمپرسی کا شکار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بیرون ممالک سے لکڑی منگوانے پر زیروفیصد ڈیوٹی عائد ہے جبکہ ایکسپورٹ کرنے پر سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا جو بعد میں ریفنڈ ہوجائے گا۔شرجیل گوپلانی نے بتایا کہ وڈورکنگ پلانٹ جرمنی سے درآمد کیا جارہا ہے جس کیلئے باقاعدہ آرڈر دے دیا گیا ہے،جرمنی سے ماہرین کی ٹیم کراچی آکر یہ پلانٹ نہ صرف نصب کرے گی بلکہ پاکستانی ورکرز کو اس کی تربیت بھی فراہم کرے گی اورہم لیاری کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے، ایک فیکٹری میں100افراد کو روزگار حاصل ہوگا جس میں 15سے زائد تربیت یافتہ افراد شامل ہونگے،آئندہ دوسال میں1500کنٹینرز(55ہزار ٹن)ماہانہ لکڑی کی ضرورت ہوگی ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 15 وڈورکنگ پلانٹ لگانے کی گنجائش موجود ہے اورکراچی اورگوادر میں مزید پلانٹ لگائے جائیں گے،گوادر میں پلانٹ لگنے سے افغانستان اور ایران کو بھی لکڑی درآمد کی جاسکے گی،افغانستان میں ماہانہ500کنٹینرز کھپت کی گنجائش ہے۔