A picture shows Israeli air strikes in the Gaza Strip, controlled by the Palestinian Islamist movement Hamas, on May 10, 2021. - Israel launched deadly air strikes on Gaza in response to a barrage of rockets fired by the Islamist movement Hamas amid spiralling violence sparked by unrest at Jerusalem's Al-Aqsa Mosque compound. (Photo by MAHMUD HAMS)

غزہ  (ویب ڈیسک)

قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر جاری فوجی کارروائی کے دورا ن فلسطینیوں کی رہائشی کالونی کو تباہ کن بموں سے نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔ فلسطینیوں کی بڑی تعداد تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے زندہ دب گئی ہے۔ مزید بمباری کے خوف سے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام بھی مشکلات کا شکار ہے۔عرب میڈیا کے مطابق  پیر کو غزہ سے سامنے آنے والی ایک ویڈیومیں میزائل حملے میں تباہ ہونے والی عمارت میں دب جانے والے فلسطینیوںکودیکھا جاسکتا ہے۔ ہرطرف قیامت کے مناظر ہیں۔اسرائیلی فوج کی شہری آبادی پر وحشیانہ بمباری کے بعد فلسطینی شہری متاثرہ مقام کی طرف ملبے تلے دب جانے والوں کی مدد کو بھاگے۔گذشتہ سوموار سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں اب تک200 سے زائدفلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ان میں 33 فلسطینی رات گئے فلسطینی آبادی پر بمباری میں شہید ہوئے۔ شہدا میں 52 بچے،31 خواتین شامل ہیں جب کہ 1225 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔غزہ میں ایک مقامی صحافی نے العربیہ چینل کو بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کے وسط میں الوحدہ شاہراہ پر واقع رہائشی اپارٹمنٹس کو بمباری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 33 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ملبے کے نیچے سے 3 بچوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ متعدد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔العربیہ کے نامہ نگار کے مطابق  اتوار کے روز اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروئیوں میں غرب اردن میں 21 فلسطینی شہید ہوگئے۔ فلسطینیوں پرحملوںمیں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کار دونوں پیش پیش ہیں۔اسرائیلی فوج  نے دعوی کیاہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں نے اسرائیل پر تین ہزار راکٹ داغے ہیں