غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری ، فلسطینی شہداء کی تعداد  2750  ہو گئی ،1030بچے شامل، 9ہزار 700 زخمی

طوفان الاقصی آپریشن میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1400ہوگئی، 4000زخمی ہیں، اسرائیلی وزارت صحت

حماس کے اسرائیل پر تاریخی اور حیران کن حملے کے بعد اسرائیلی افواج کی مشتعل ہوکر غزہ پرمسلسل بمباری جاری ہے

غزہ پر جاری بمباری کے سبب 10 لاکھ سے زائد فلسطینی باشندے بے گھر ہوچکے ہیں، تعداد بڑھتی جاری ہے

ہمارے یرغمال بنائے گئے فوجیوں کی رہائی تک غزہ کی خوراک، ایندھن اور بجلی کی سپلائی لائن بحال نہیں ہوگی،اسرائیل

غزہ کی مکمل ناکہ بندی، بجلی، پانی اور خوراک کی ترسیل بند کر نابین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ، شہریوں کی بقا کو خطرہ ہے،اقوام متحدہ

 غزہ میں کامیابی کے بعد یہ جنگ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس تک جائے گی اورقابضین کے خاتمے تک جاری رہے گی،حماس

 اگر اسرائیل نے غزہ اور مغربی علاقوں میں بربریت کا سلسلہ جاری رکھا تو اسرائیلی مغویوں کو ایک ایک کر کے قتل کریں گے ، ترجمان

غزہ ( ویب  نیوز)

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2750تک پہنچ گئی جن میں 1030بچے بھی شامل ہیں جبکہ 9ہزار 700افراد زخمی اور اور 10 لاکھ سے زائد بے گھر ہوگئے، دوسری جانب حماس کے طوفان الاقصی آپریشن میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1400ہوگئی اور 4000زخمی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے اسرائیل پر تاریخی اور حیران کن حملے کے بعد اسرائیلی افواج کی مشتعل ہوکر غزہ پرمسلسل بمباری جاری ہے، اسرائیلی افواج  رہائشی عمارتوں، خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنارہی ہیں جس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔فلسطین کی وزارت صحت نے ایک ہفتے سے جاری غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 1030بچوں سمیت 2750شہادتوں اور 9ہزار 700افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔دوسری جانب اسرائیل کی  وزارت صحت کا دعوی ہے کہ حماس کے حملے میں اس کے 1400شہری ہلاکت اور 4000زخمی ہوگئے۔غزہ پر جاری بمباری کے سبب تاحال غزہ سے 10 لاکھ سے زائد فلسطینی باشندے بے گھر ہوچکے ہیں اور ان کی تعداد بڑھتی جاری ہے۔دوسری جانب اسرائیلی افواج مشتعل ہوکر وحشیانہ اقدامات پر اتر آئی ہے اور اس نے ہفتے سے غزہ پر بمباری شروع کی ہوئی ہے جس میں رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے، اسرائیلی افواج خواتین اور بچوں کو نشانہ بنارہی ہیں جس کے سبب ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں۔اسرائیل افواج نے بزدلانہ اور انسانیت سے عاری اقدام اٹھاتے ہوئے غزہ کا مکمل محاصرہ کرتے ہوئے بجلی، پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کی سپلائی لائن کاٹ دی ہے جس کے سبب غزہ میں کسی بڑے انسانی المیے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے ہمارے یرغمال بنائے گئے فوجیوں کی رہائی تک غزہ کی خوراک، ایندھن اور بجلی کی سپلائی لائن بحال نہیں ہوگی۔اقوام متحدہ نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی، بجلی، پانی اور خوراک کی ترسیل بند کرنے کے عمل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شہریوں کی بقا کو خطرہ ہے۔دنیا بھر کے ممالک نے اسرائیل کے غزہ کا محاصرہ کرنے اور بمباری کی شدید مذمت کی ہے اور فوری طور پر حماس اور اسرائیل سے جنگ بندی سمیت اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے اسرائیل اور حماس سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے غزہ میں کامیابی کے بعد یہ جنگ مغربی کنارے اور  مقبوضہ بیت المقدس تک جائے گی اور اپنی سرزمین سے قابضین کے خاتمے تک جاری رہے گی۔حماس کے ترجمان نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے غزہ اور مغربی علاقوں میں بربریت کا سلسلہ جاری رکھا تو اسرائیلی مغویوں کو ایک ایک کر کے قتل کریں گے جن کی باقاعدہ فوٹیج بھی جاری کی جائے گی۔