حکومت تاجر رہنماؤں کی مشاورت سے آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دے۔ سردار یاسر الیاس خان
چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تجاویز کو بجٹ کا لازمی حصہ بنایا جائے۔
اسلام آباد ( ) تاجروصنعتکار برادری معیشت کو چلانے میں کلیدی اسٹیک ہولڈر ہے اور حکومت کو چاہئے کہ وہ تاجر رہنماؤں کی مشاورت سے آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دے اور ملک کے اہم چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور دیگر تجارتی تنظیموں کی تجاویز کو بجٹ کا لازمی حصہ بنایا جائے جس سے مسائل جلد حل ہوں گے اور صنعت وتجارت کو بہتر فروغ ملے گا جبکہ معیشت تیزی سے بہتری کی طرف گامزن ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کا بہتر فروغ پاکستان کی معیشت کی جلد بحالی کیلئے اشد ضرورت ہے لہذا حکومت کو آئندہ بجٹ میں پالیسی سود کی شرح کو کم سے کم 3 فیصد پر لانا چاہئے جس سے نجی شعبے کو سستے قرضے فراہم ہوں گے اور ملک میں کاروباری اور سرمایہ کارانہ سرگرمیوں کو تیزی سے ترقی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 17فیصد جنرل سیلز ٹیکس سے کاروبار کی لاگت میں بہت اضافہ ہوا ہے جبکہ عام آدمی کے لئے مہنگائی بہت بڑھی ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں جی ایس ٹی کو کم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لائے جس سے پیداراوی لاگت کافی کم ہو گی، برآمدات میں اضافہ ہو گا اور عوام کیلئے مہنگائی میں بھی کافی کمی واقع ہو گی۔
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان زیادہ تر خام مال اور زراعت پر مبنی مصنوعات کی برآمدات پر انحصار کر رہا ہے جبکہ ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کر کے برآمدات میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں صنعتی مشینری، سازو سامان اورٹیکنالوجی کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دے تاکہ ہمارا صنعتی شعبہ اپنے آپ کو اپ گریڈ کر کے ویلیو ایڈیڈ اور ہائی ٹیک مصنوعات تیار کر سکے جس سے برآمدات کو تیزی سے فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں تعمیراتی پیکج کی طرز پر دیگر اہم صنعتوں کو بھی ایسی ہی مراعات فراہم کرنے پر غور کرے جس سے ملک میں ایک نیا صنعتی انقلاب برپا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت گاڑیوں کی تیاری پر عائد ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں بھی کمی کی جائے جس سے آٹوموبائل سیکٹر میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا اور پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ لگژری گڈز پر عائد ڈیوٹیز میں بھی کمی کی جائے۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ پاکستان سیاحت کو فروغ دے کر اپنی معیشت کو مضبوط کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں سیاحت کی صنعت سے متعلق تمام مشینری اور دیگر سازو سامان کی ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت دے جس سے سیاحت کی صنعت تیزی سے ترقی کی طرف گامزن ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ زمین کی مہنگی لاگت کے علاوہ فور سے فائیف اسٹار ہوٹل بنانے کیلئے بھاری سرمائے کی ضرورت ہوتی ہے لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ ہوٹل انڈسٹری پر عائد بھاری ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں واضع کمی کرے تا کہ ملک میں مزید فور اورفائیف سٹار ہوٹلز تعمیر ہونے سے سیاحت کو بہتر فروغ ملے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ سیاحت کی صنعت کو بہتر فروغ دینے کیلئے حکومت آئندہ بجٹ میں دیگر مراعات کے ساتھ ساتھ اس صنعت میں سرمایہ کاری پر کم از کم پانچ سے دس سال کیلئے ٹیکس کی چھوٹ دینے کا اعلان کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹل کی صنعت میں سرمایہ کاری کومنافع بخش بنانے میں سات سے دس سال لگ جاتے ہیں لہذا اس شعبے کو سرمایہ کاروں کے لئے پر کشش اور مزید منافع بخش بنانے اور معیشت کے لئے ایک گیم چینجر بنانے کیلئے کم ازکم پانچ سے دس سال کیلئے ٹیکس کی چھوٹ بہت اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔