قیدیوں کی رہائی کیلئے گذشتہ ڈھائی ماہ میں رضا کاروں کی مدد سے رقم جمع کرکے 54قیدیوں کو رہا کرایا گیا،پاکستانی سفیر

جدہ  (ویب ڈیسک)

سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر لیفٹیننٹ جنرل (ر ) بلال اکبر نے کہاہے کہ سعودی عرب سے گیارہ سو قیدیوں کی واپسی میں 2ؤسے 3ؤماہ مزید لگ سکتے ہیں۔ جدہ میں خلیجی نیوز ویب سائیٹ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں اس وقت ڈھائی ہزار کے لگ بھگ پاکستانی شہری مختلف جرائم کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ ان قیدیوں میں سے 11 سو کے قریب ایسے ہیں جن کے جرائم کی نوعیت کم سنگین اور ان کی سزائیں کم ہیں۔ ان قیدیوں کی پاکستان منتقلی کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے بعد اس کے طریقہ کار پر عمل کیا جارہا ہے اور اس میں مزید 2 سے 3 مہینے لگیں گے۔انہوں نے کہا کہ سعودی جیلوں میں ایسے 400سے 500پاکستانی بھی قید ہیں جو جرمانے ادا نہ کئے جانے کی وجہ سے رہا نہیں ہوسکے، اس سلسلے میں بھی پیش رفت ہو رہی ہے، فنڈز کی فراہمی کے لیے حکومت کو احساس پروگرام، بیت المال یا او پی اایف کے فنڈز کو استعمال کرنے کی تجاویز بھجوائی گئی ہیں، ہمیں احساس پروگرام سے فنڈز ملنے کی امید ہے، اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان جلد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے گذشتہ ڈھائی ماہ میں رضا کاروں کی مدد سے رقم جمع کرکے 54قیدیوں کو رہا کرایا گیا ہے۔