مقبوضہ بیت المقدس (ویب ڈیسک)

انتہا پسند یہودیوں نےایک بار پھر شر انگیز قدم اٹھاتے قبلہ اول مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا، اسلام مخالف نعرے لگائے جس کے نتیجے میں فلسطینیوں سے جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کی کارروائیاں بڑھنے لگیں ، انتہاپسند یہودیوں نے اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، صیہونیوں نے مسجد کے صحن کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اسلام مخالف نعرے بھی لگائے جس کے بعد صیہونیوں اور فلسطینیوں میں شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ ادھرفلسطین کے مزاحمتی گروپوں نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونیوں اوران کی فوج کی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں ایک اور جنگ شروع ہو سکتی ہے ۔

واضح رہے کہ نئی اسرائیلی حکومت کے قیام کے بعد سے انتہا پسند یہودیوں کے حوصلے کافی بڑھ گئے ہیں، گزشتہ ماہ اسرائیل کی حماس کے ساتھ جنگ کی وجہ بھی یہی تھی کہ اسرائیلی عدالت نے مسلمانوں کے گھروں کو زبردستی خالی کرانے کی حمایت میں فیصلہ دیدیا تھا جس پر فلسطینیوں نے اپنے گھر خالی کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسرائیلی عدالت نے ناجائز فیصلے کیخلاف احتجاج کیا جس کو بہانہ بنا کر اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ چھیڑ دی، لڑائی میں سینکڑوں فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔