پاکستان نائجر کے ساتھ تعاون فروغ دے کر افریقی مارکیٹ میں بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ سردار یاسر الیاس خان
پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کا فروغ نائجر حکومت کی اہم ترجیح ہے۔ گیبو صابو موکٹر

اسلام آباد ( ویب نیوز ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور نائجر کی تاجر برادری دلچسپی کے شعبوں میں کاروباری شراکتیں قائم کرنے پر توجہ دے کیونکہ دونوں ممالک زراعت، ٹیکسٹائل، فارماسوٹیکلز، آٹو انڈسٹری اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائجر کے ساتھ قریبی تعاون کو فروغ دے کر پاکستان تجارت اور برآمدات کے لئے افریقہ کی بڑی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل کرسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمہوریہ نائجر کے تجارتی وفد کے اعزاز میں منعقدہ ایک استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس نے نائجر کے وزیر تجارت گیبو صابو موکٹر کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیا۔ نائجر کے وزیر برائے سرمایہ کاری زکریا ورگو، سیکرٹری صنعت عبدولاء بوباکر اور نائجر کی تاجر برادری کے نمائندگان وفد میں شامل تھے۔پاکستان کے مشیر تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری، نائجر میں پاکستان کے سفیر احمد علی سیروہی، اورمقامی تاجر برادری کے ممبران بھی استقبالیہ میں موجود تھے۔
سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ افریقہ ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے لہذا پاکستان کی تاجر برادری نائجر کے ساتھ مضبوط کاروباری روابط قائم کر کے افریقی خطے میں کاروبار و سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیکسٹائل، چاول، ادویات، آلات جراحی، آئی ٹی مصنوعات، لائٹ انجینئرنگ گڈز، کھیلوں کا سامان اور چمڑے کی مصنوعات سمیت متعدد اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کر رہا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ نائجر کی بزنس کمیونٹی پاکستان سے اپنی درآمدات کو بڑھانے پر توجہ دے جس سے دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں نمایاں بہتری آئے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی نائجر کے تجارتی وفد کو پاکستان میں صحیح ہم منصبوں کے ساتھ ملانے میں ہرممکن تعاون کرے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نائجر کے وزیر تجارت گیبو صابو موکٹر نے کہا کہ ان کا ملک غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اوراس مقصد کیلئے کاروباری ماحول کو مزید سازگار بنانے کے لئے اقدامات کر رہا ہے لہذا پاکستان کے سرمایہ کار جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے لئے نائجر پر بہتر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پاکستانی سرمایہ کاروں کے لئے اسپیشل اکنامک زونز قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے تا کہ وہ نائجر میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرمایہ کار نائجر میں انفراسٹریچکر کی ترقی، زراعت، ٹیکسٹائل، دواسازی اور طبی آلات سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ان کی حکومت کی اہم ترجیح ہے اور اس امید کااظہار کیا کہ نائجر کے تجارتی وفد کا پاکستان کا موجودہ دورہ دونوں ممالک کے مابین دیرپا کاروباری شراکتیں قائم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
استقبالیہ میں پاکستان اور نائجر کی تاجر برادری نے ایک دوسرے کے ساتھ ملاقات کی اور دلچسپی کے شعبوں میں باہمی کاروباری تعاون کو فروغ دینے کے امور پر تبالہ خیال کیا۔ انہوں نے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا جو پالیسی اور آپریشنل سطح پر تجربات کا تبادلہ کر کے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام کے لئے کوششیں تیز کرے تاکہ دونوں ممالک طویل مدتی تجارتی تعلقات استوار کرنے کی طرف مثبت پیش رفت کر سکیں۔