مظفرآباد (ویب ڈیسک)

آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے آزاد کشمیر کی سرکاری جامعات پر زور دیا ہے کہ وہ ملک کو در پیش سائبر سیکورٹی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ماہرین اور پروفیشنل تیار کریں۔ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے کنگ عبداللہ کیمپس میں انٹرنیشنل سکول آف سائبر سکیورٹی اور جامعہ کشمیر کے شعبہ کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام سائبر سکیورٹی ٹریننگ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ خطہ کشمیر زرخیز ذہن رکھنے والے با صلاحیت نوجوانوں کی سر زمین ہے جنہیں مناسب تربیت دیکر پاکستان اور دنیا بھر کے اداروں کی سائبر سکیورٹی کے حوالے سے ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سائبر سکیورٹی کے ماہرین کی تیاری صرف کمپیوٹر سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ کی ذمہ داری نہیں بلکہ معاشیات، قدرتی سائنسز اور سماجی علوم کے شعبوں کی بھی ذمہ داری ہے کیونکہ وہ جو کچھ طلبہ کو پڑھاتے ہیں اس کا سائبر سکیورٹی کے ساتھ باہم گہرا تعلق ہے۔ سائبر سکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے بارے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بد نیتی پر مبنی ہیکنگ،  فشینگ میلویئر، رینسم  ویئر، ویب اپلیکشن حملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور یہ ہم سب کے لیے انفرادی اور اجتماعی طور پر خطرہ ہیں جن سے کامیابی سے نبرد آزما ہونا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب نئی ٹیکنالوجیز کے رحم و کرم پر ہیں اور ان ٹیکنالوجیز کے مثبت اور منفی پہلوؤں سے مکمل آگاہی حاصل کرنا اور ان پر مہارت حاصل کرنا ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ملک، کمیونٹی یا ریاست پاکستان کی سائبر سکیورٹی کے نظام کو اگر اپنے مذموم مقاصد کے لیے نقصان پہنچائے تو اس کو روکنا اور اس کا موثر جواب دینا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے اعلان کیا کہ جامعہ کشمیر کے شعبہ کمپیوٹر سائنس کے تحت مصنوعی ذہانت، ڈیٹا سائنس بائیو انفارمیٹکس اور سائبر سکیورٹی کے پروگرام شروع کیے جائیں گے تاکہ طلبہ نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں اطلاعات اور ابلاغ کی ٹیکنالوجیز تیزی سے انسانی زندگی کے ہر پہلو پر مثبت یا منفی انداز میں اثر انداز ہو رہی ہیں اور یہ عمل ہماری دفتری، سماجی، تعلیمی، کھیل و تفریح غرض ہر شعبہ زندگی پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کا شعبہ کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی طلبہ کو ٹریننگ دینے، ورکشاپس کرانے، آن لائن کلاسز، امتحانات لینے اور نتائج تیار کرنے کے لیے درکار تکنیکی مہارت مہیا کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے جس کا ثبوت حالیہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران سامنے آیا جب جامعہ کے نو ہزار سے زیادہ طلبہ کا آن لائن نظام کے ذریعے تعلیمی سلسلہ جاری رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جامعہ کے نو ہزار سے زیادہ طلبہ اور چار سو مستقل اور عارضی تدریسی عملہ اس نظام کے ساتھ منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کشمیر کا کمپیوٹر سائنسز و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ اعلیٰ تعلیم یافتہ فیکلٹی پر مشتمل ہے جس میں تیرہ پی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کامیابی کے ساتھ چار سالہ بی ایس پروگرام، دو سالہ ایم سی ایس اور ایم فل اور پی ایچ ڈی کے پروگرام چلا رہے ہیں جو ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔