مقبوضہ کشمیر،سوپور میں تصادم :2عسکریت پسند شہید
سری نگر (ویب نیوز )
کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے سوپور کے وار پورہ علاقے میں فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین انکاونٹر میں دوعسکریت پسند شہید ہوئے ہیں 
عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاعات کے بعد ایس او جی سوپور سی آر پی ایف اور فوج کی 22 آر آر نے مشترکہ طور پر علاقے کا محاصرہ کیا۔ سیکورٹی فورسز کی تلاشی کارروائی کے دوران انکاونٹر شروع ہوا۔تازہ اطلاع کے مطابق انکاونٹر جاری ہے۔ 
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انکاونٹر کے شروع ہوتے ہی علاقے میں موبائل انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔ جموں وکشمیر پولیس کے سرابراہ دلباغ سنگھ کے مطابق سوپور میں جاری انکاونٹر میں ایک اعلی کمانڈر سمیت ایک عسکریت پسند پھنسے ہونے کی خبر تھی۔
سوپور کے وارپورہ علاقے میں جمعہ کے شام عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیا تھا، جس کے بعد انکاونٹر شروع ہوا تھا۔
مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں عسکری مخالف کارروائی میں رواں برس جون کے مہینے سے دوبارہ تیزی دکھائی دے رہی ہے۔ خطے میں جون مہینے کے آغاز سے اب تک 51 ہلاکتیں پیش آئی ہیں۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک سینیئر پولیس افسر نے ساوتھ ایشین وائر کو نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ‘عالمی وبا کورونا وائرس کے پیشِ نظر جموں و کشمیر میں عسکری مخالف کارروائیوں میں گراوٹ آئی تھی۔ تاہم اب پابندیوں میں نرمی کے بعد جون مہینے کے آغاز سے ہی دوبارہ تیزی آئی ہے۔’ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘رواں برس کے پہلے پانچ مہینوں میں تقریبا 40 عسکری واقعات پیش آئے تھے ۔جون کی پہلی تاریخ سے اب تک (52 روز میں) 34 واقعات پیش آئے ہیں۔’پولیس افسر نے کہاکہ عالمی وبا کے پیشِ نظر سکیورٹی فورسز عسکری مخالف کارروائیوں کو ضرورت کے حساب سے انجام دے رہی تھیں۔ آپریشن کو پوری طرح سے بند نہیں کیا گیا تھا۔ عسکریت پسند اور ان کے رشتے داروں پر نگرانی جاری تھی۔ جب ضرورت پڑتی تو فورسز کارروائی انجام دیتی تھی۔’پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق ‘امسال خطے میں پیش آئے 61 عسکری واقعات میں 127 افراد کی اموات ہوئی ہیں جن میں 12 عام شہری، 19 سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 96 عسکریت پسند شامل ہیں۔’مزیدبتایا گیا کہ ‘سب سے زیادہ اموات جولائی کے مہینے میں ہوئی ہیں، 24 عسکریت پسند اور تین سکیورٹی فورسز کے اہلکار وں کی رواں مہینے اموات ہوئیں۔ جون میں سب سے زیادہ عام شہریشہید ہوئے تھے۔ 6 عام شہری، پانچ سکیورٹی فورسز اہلکار اور 13 عسکریت پسند۔ جون اور جولائی میں کل 51 اموات ہوئی ہیں 
پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق، رواں سال اب تک عسکریت پسندی سے متعلق کل 61 واقعات پیش آئے ہیں۔ ان واقعات کے دوران، 12 عام شہری، سکیورٹی فورسز کے 19 اہلکار اور 96 عسکریت پسند وں کی اموات ہوئیں
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ان 61 واقعات میں سے 32 واقعات 30 اپریل کے بعد ہوئے، جب جموں و کشمیر میں کورونا کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔گزشتہ سال مئی میں 15 عسکریت پسند شہید کیے گئے تھے۔ مئی کے بعد جون میں 48 جب کہ 20 عسکریت پسند جولائی میں شہید ہوئے تھے۔ اسی دوران آٹھ عام شہری اور سکیورٹی فورسز کے 17 اہلکار وں کی اموات ہوئیں۔جون (53) سال 2020 کا خونی ترین مہینہ تھا۔ گزشتہ سال مجموعی طور پر 321 اموات ہوئیں جن میں 232 عسکریت پسند، 56 سکیورٹی فورس کے اہلکار اور 33 شہری شامل تھے۔