اسلام آباد  (ویب ڈیسک)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ  جب تک بھارت آرٹیکل  370اور35-Aواپس نہیں لیتا تو پاکستان  کا یہ بیانیہ ہے کہ ہم آپ کے ساتھ اس وقت تک بات نہیں کریں گے ، جب تک کشمیر کے اندر ظلم بند نہیں کیا جاتا حالات معمول پر آنے کا کوئی امکان نہیں ، میں اپنے کشمیری بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، ہم آپ کے ساتھ رہیں گے ، جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو گا پاکستان کا کوئی فرد چین سے نہیں بیٹھے گا۔ بھارت کی ساری سازشوں کے باوجود زایک مضبوط پاکستان ابھر رہا ہے اور یہ وہ مضبوط پاکستان ہے جو کشمیر کو آزاد کروا کر چھوڑے گا۔ ہندوستانی افواج جس تعداد میں کشمیر کے اندر ہیں وہ دنیا کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں،وہ ظلم وزیادتی کی وجہ سے وہاں پر ہیں وگرنہ کوئی وجہ نہیں کہ وہ وہاں ہوں۔ان خیالات کااظہار صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے دوسال مکمل ہونے پر دفتر خارجہ سے پارلیمنٹ ہائوس تک تک نکالی گئی یوم استحصال کشمیر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چوہدری، وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر سید شبلی فراز، وفاقی وزیر برائے ریلوے سینیٹر محمداعظم خان سواتی، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن عمر ایوب خان، چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی شہریارخان آفریدی،وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ملک محمد عامر ڈوگر، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آج کا وہ دن ہے جب مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں نے ہڑتال کا اعلان کیا کیونکہ بھارت نے اپنے ہی آئین کے اندر آرٹیکل370اورآرٹیکل35-Aکے حوالہ سے تبدیلیاں کیں، پاکستان پہلے بھی اس حوالہ سے اتفاق نہیں کرتا تھا ۔ جس طرح سے ہندوستان کا بٹوارہ ہوا  اور پاکستان نے آزادی حاصل کی ان اصولوں کی بنیاد پر کشمیر پاکستان کا حصہ بننا تھا ، ان اصولوں کو پامال کیا گیا،اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ظلم اور زیادتی جو ڈوگرہ راج کے حوالہ سے کشمیر میں چل رہی تھی وہ بھارت نے آج تک جاری رکھی ہوئی ہے، ہمارے بھائی، بہنیں جان دے رہے ہیں ، ان کے اوپر پیلٹ گنز کے ساتھ حملہ کیا گیا، بہتوں کو نابینا کیا، ہزاروں کو شہید کیا اور ہزاروں خواتین بیوہ ہوئیں اور یہ زیادتی آج بھی  چل رہی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اقوام متحدہ نے میرے کشمیری بھائیوں اور بہنوں سے وعدہ کیا تھا کہ حق رائے دہی کا حق آپ کے پاس ہے اور یہ استعمال ہو گا مگر وقت کے ساتھ ساتھ دنیا خاموش ہونے لگی مگر میرا کشمیری خاموش نہیں ہوسکا،پیدا ہوتا ہے آزادی کی بات کرتا ہے، پیداہوتا ہے وہ ظلم کے خلاف کھڑا ہوجاتا ہے، ہندوستانی افواج جس تعداد میں کشمیر کے اندر ہیں وہ دنیا کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے،وہ ظلم وزیادتی کی وجہ سے وہاں پر ہیں وگرنہ کوئی وجہ نہیں کہ وہ وہاں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف جو آزاد کشمیر کا حصہ ہے ، وہاں پر میڈیا جانے کے لئے آزاد ہے، پاکستان نے اہتمام کیا کہ سفارتکاروں کو جاکردکھائے کہ کتنی آزادی کے ساتھ لوگ رہتے ہیں، جبکہ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو نہیں جانے دیتے، وہاں پر بہانے بہانے سے کرفیو لگتا ہے ،لوگ آزادی کی آواز اور آزادی کا جھنڈا پھر بھی اٹھاتے ہیں ۔ میں اپنے کشمیری بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، ہم آپ کے ساتھ رہیں گے ، جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو گا پاکستان کا کوئی فرد چین سے نہیں بیٹھے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجدہ لمبی ہو  رہی ہے مگر اس وقت جس انداز سے وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کا مقدمہ دنیا میں لڑ ا ہے ، لوگوں کو دوبارہ یاد دلایا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہئے اور دنیا کی اقوام سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ نئی بنی ہوئی اقوام متحدہ پر پاکستان نے بھروسہ کیا اور کشمیریوں نے بھروسہ کیا اور بوجوہ اس کو بیک برنر پرڈال دیا گیا ہے، وہاں پر ڈیموگریفک تبدیلیاں لائی جارہی ہیں، آبادی کو بدلا جارہا ہے ، بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے،30، 40لاکھ افراد کو ڈومیسائل دیا گیا ہے، آبادی بدلنے کا جو طریقہ میرے فلسطینی بھائیوں کے خلاف استعمال ہو رہا ہے وہی بھارت نے کشمیر کے اندر شروع کیا ہے، لوگوں کو وہاں آباد کر کے ڈیموگریفی بدل کر اپنی حکومت بدلنا چاہتے ہیں اور وہاں کے حالات بدلنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ کسی قوم کو دبایا نہیں جاسکتا، دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ لوگ قربانیاں دیتے رہیں گے ، مسلمانوں کی تاریخ گواہ ہے کہ مسلمان یہ چیز برداشت نہیں کرتا، بھارت اپنی اقلیتوں اور مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک کررہا ہے وہی کشمیر کے اندر کررہا ہے ۔ ہم بھارت کو وارننگ دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک مضبوط قوم ہے ، پاکستانی ایک وہ قوم ہے جو اپنے ارادے پر قائم رہتی ہے، بھارت کی ساری سازشوں کے باوجود زایک مضبوط پاکستان ابھر رہا ہے اور یہ وہ مضبوط پاکستان ہے جو کشمیر کو آزاد کواکر چھوڑے گا۔ میں کشمیر ی بھائیوں کے ساتھ وعدہ کرتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ہم بھارت کو وارننگ دینا چاہتے ہیں کہ تم آگ کے ساتھ کھیل رہے ہو، تم اس خطہ میں امن کو تباہ کررہے ہو، تمہارے ہاں غربت ہے، ہماری حکومت نے بار باراس بات کا  اعادہ کیا کہ آئو بیٹھو بات کرو ، مگر اب جب تک بھارت کشمیر کے حوالہ سے وہ چیزیں واپس نہیں جو اس نے کشمیریوں سے وعدہ کیا تھا ، ہم تو کہتے ہیں کہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہونا تھا بلکہ یہ پاکستان کے آئین اور جسم کا بازو ہونا تھا مگر جب تک بھارت آرٹیکل  370اور35-Aواپس نہیں لیتا تو پاکستان کا یہ بیانیہ ہے کہ ہم آپ کے ساتھ اس وقت تک بات نہیں کریں گے ، جب تک کشمیر کے اندر ظلم بند نہیں کیا جاتا حالات معمول پر آنے کا کوئی امکان نہیں ۔میں موجودہ حکومت اور پاکستانی عوام کی تعریف کرنا چاہتا ہوں اور ان خاندانوں کو سلام پیش کرنا چاہتا ہوں جن کے سپوت وہاں پر شہید ہوئے ہیں ، ان خاندانوں کو جنہوں نے قربانیاں دی ہیں ، ان بیوائوں کو جو کشمیر میں کھڑی رہی ہیں، اس کے باوجود  جب بھی موقع ملتا ہے چھوٹا سا گروہ اٹھتا ہے تو وہاں پر نعرہ لگاتا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان ، آواز اٹھتی ہے کہ تم کیا چاہتے ہو ، جواب آتا ہے آزادی، اس کے علاوہ ان کا کوئی تیسرا مئوقف ہی نہیں، ہمت باندھے رکھو ہم تمہارے ساتھ ہیں اور بھارت تم ڈرتے رہو اس خطہ کے اندر ایک قوت ابھر رہی ہے جو بڑی تگڑی ہے جو کسی کی بات اور ظلم کو برداشت نہیں کرے گی۔ پروگرام کے آخر میں شہداء کشمیر کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔