بھارت کشمیر بارے  او آئی سی کے بیان پرسیخ پاء ہوگیا

تنظیم کو بھارت کے داخلی امور میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں،بھارتی وزارت خارجہ

نئی دہلی (ویب  نیوز)بھارت نے جموں و کشمیر کے متعلق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے بیان پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اسے اس معاملے پر مداخلت کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے اور جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو مودی حکومت کی طرف سے ختم کر دینے اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو حصوں میں تقسیم کردینے  کے فیصلے کے دو برس مکمل ہونے کے موقع پر جمعرات پانچ اگست کو مسلم ملکوں کی تنظیم او آئی سی نے اپنے ایک بیان میں بھارت سرکار سے ان اقدامات کو منسوخ” کرنے کی اپیل کی تھی۔بھارتی وزارت خارجہ نے او آئی سی کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کو بھارت کے داخلی امور میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی کا کہنا تھا،ہم او آئی سی کے جنر ل سکریٹریٹ کی جانب سے جموں و کشمیر کے حوالے سے جاری کیے گئے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اس طرح کا بیان ناقابل قبول ہے۔”انہوں نے کہا،جموں و کشمیر سے متعلق امور میں او آئی سی کو مداخلت کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے۔ یہ بھارت کا داخلی معاملہ ہے اور جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔”بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کا نام لیے بغیر او آئی سی کو مشورہ دیا کہ وہ بھارت کے داخلی معاملات پر تبصرہ کرنے کے لیے مفاد پرست قوتوں کو اپنے پلیٹ فارم کا استحصال کرنے کی اجازت دینے سے گریز کرے۔ او آئی سی نے اپنے بیان میں بھارت سے جموں و کشمیر کے حوالے سے پانچ اگست 2019 کو کیے گئے فیصلے کو مسنوخ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس تنازعے کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس نے بھارت کے فیصلے کو یک طرفہ” قرار دیا۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی او آئی سی نے اپنا ایک وفد کشمیر بھیجنے کے لیے بھارت سے اجازت دینے کو کہا تھا لیکن بھارت نے اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔