پاکستان کے تحفظات پرٹی ٹی پی سے متعلق افغان طالبان نے کمیشن تشکیل دیدیا

کمیشن نے پاکستانی طالبان کو خبردار کیا کہ عام معافی کے عوض اہلِ خانہ کے ہمراہ پاکستان چلے جائیں، امریکی جریدے کی رپورٹ

واشنگٹن (ویب  نیوز) امریکی جریدے  نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کے حوالے سے شکایات کے ازالے کیلئے افغان طالبان نے تین رکنی کمیشن تشکیل دیدیا ۔ امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ پاکستان کی ٹی ٹی پی کے حوالے سے افغان طالبان تشکیل دیئے گئے تین رکنی کمیشن کا سربراہ ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کو بنایا ہے۔رپورٹ کے مطابق کمیشن نے پاکستانی طالبان کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے معاملات حل کریں اور پاکستانی حکومت کی جانب سے عام معافی کے عوض اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ پاکستان چلے جائیں۔یاد رہے کہ تحریکِ طالبان پاکستان، ملک میں کالعدم ہے جبکہ پاکستان موقف ہے کہ ٹی ٹی پی نے ملک سیکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔طالبان کے افغانستان پر کنٹرول سے قبل اشرف غنی کی حکومت نے مسلسل الزامات کی تردید کرتی رہی ہے۔واضع رہے کہ جمعے کو پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان، ٹی ٹی پی کا معاملہ افغان طالبان کے سامنے رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا ساتھ دینے کے ردِعمل میں 2007 میں وجود میں آنے والی ٹی ٹی پی، پاکستان میں درجنوں دہشت گردی کے واقعات میں ہزاروں افراد کی ہلاکت کی ذمے داری قبول کرچکی ہے