epa09418130 Zabihullah Mujahid, Taliban spokesman talks with journalists during a press conference in Kabul, Afghanistan, 17 August 2021. The new Taliban leadership that swept to power in Afghanistan has said it would not seek revenge against those who had fought against it and would protect the rights of Afghan women within the rules of Sharia law. Mujahid added the Taliban would work to avoid any return to conflict or for Afghanistan to become a hub for terrorism that would threaten other countries in the region. EPA-EFE/STRINGER

نجیب اللہ افغانستان کے نئے انٹیلی جنس چیف ،ملاشیریں کابل کے گورنر تعینات

کابل (ویب ڈیسک)

افغانستان کا کنٹرول سنبھا لنے کے 9 روز   بعد  طالبان نے نئے وزیر خزانہ، قائم مقام وزیر داخلہ،وزیر تعلیم، انٹیلی جنس چیف، کابل کے گورنر اور میئر کا بھی تقرر کر دیا ہے۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے گل آغا کو افغانستان کا نیا وزیرِ خزانہ، صدر ابراہیم کو قائم مقام وزیرِ داخلہ مقرر کر دیا ہے۔افغان میڈیا کے مطابق کہ نجیب اللہ افغانستان کے نئے انٹیلی جنس چیف ہوں گے۔افغان میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے ملا شیریں کو کابل کا گورنر تعینات کیا گیا ہے، جبکہ حمد اللہ نعمانی دارالحکومت کابل کے میئر ہوں گے۔افغان میڈیا کا بتانا ہے کہ طالبان کی جانب سے حاجی محمد ادریس کے نام سے مشہور ملا عبدالقہار کو مرکزی بینک کا قائم مقام سربراہ بنایا گیا ہے جبکہ ہیمت اخوندزادہ قائم مقام وزیر تعلیم مقرر کیے گئے ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق ملا عبدالقہار نے اپنی تقرری کے بعد افغان سینٹرل بینک کے اسٹاف سے تعارفی میٹنگ کی جس میں انہوں نے عملے کو بتدریج کام پر واپس لوٹنے کی ہدایت کی۔افغان میڈیا نے سینٹرل بینک کے سربراہ کی تعیناتی کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بیشتر بینک بند ہونے سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے اور ایسے میں سینٹرل بینک کے سربراہ کی تعیناتی خوش آئند ہے۔قائم مقام وزیر تعلیم ہیمت اخوندزادہ کی جانب سے بھی ایک میٹنگ بلائی گئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ طالبان لڑکیوں کی تعلیم کے لیے پرعزم ہیں اور شرعی قوانین کی حدود میں رہتے ہوئے تمام کام کیے جائیں گے۔