نیب آر ڈیننس1999 کے سیکشن 10 اور سیکشن 25 )بی( کے تحت چار سال میں دی گئی سزاوں کی تفصیلات جاری
بدعنوان عناصر سے 539 ارب روپے ریکور کیے،جسٹس (ر)جاوید اقبال
چیئرمین نیب نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی شاندار کارکردگی کو سراہا
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
قومی احتساب بیورو (نیب )نے گزشتہ 4سال کے دوران نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور میں نیب آر ڈیننس1999 کے سیکشن 10 اور سیکشن 25 )بی( کے تحت دی گئی سزاوں کی تفصیلات جاری کر دیں ۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی شاندار کارکردگی کو سراہا ہے ۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اعلی سطحی اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں پراسیکوٹر جنرل نیب سید اصغر حیدر ، ڈی جی آپریشنز نیب ظاہر شاہ اور نیب کے دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی مجموعی کارکردگی بالخصوص نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 اور این اے او 1999 کے سیکشن 25 )بی( کے تحت9 اکتوبر 2017 سے 7 اکتوبر 2021 تک دی گئی سزاوں کا جائزہ لیا گیا ۔اس موقع پر ڈی جی آپریشنز نیب ظاہر شاہ نے بتایا کہ نیب راولپنڈی کے پراسیکوٹرزکی شاندار پراسیکیوشن اورٹھوس شواہد پیش کرنے کی بنیاد پر راولپنڈی/اسلام آباد کی احتساب عدالتوں نے سال 2021 میں ستمبر 2021 تک نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت 11ملزمان کو سزائیں سنائیں ، اسی طرح سال 2020 میں13ملزمان ، سال 2019 میں 09ملزمان جبکہ سال 2018 میں 21 ملزمان کو احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت سزائیں سنائی۔انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2021 کے دوران نیب راولپنڈی کے بھرپور پراسیکیوشن کے ذریعے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر راولپنڈی/اسلام آباد کی مختلف احتساب عدالتوں نے 21ملزمان کونیب آرڈیننس1999 کے سیکشن 25 )بی ( کے تحت سزائیں سنائیں ،اسی طرح سال 2020 میں 21ملزمان کو ، سال 2019 میں 25ملزمان جبکہ سال 2018 میں 08ملزمان کو مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 )بی (کے تحت سزائیں سنائیں۔اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ نیب لاہور کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر ستمبر 2021 تک لاہور کی احتساب عدالتوں میں این اے او 1999 کے سیکشن 10 کے تحت 7 ملزمان کو سزا ئیں سنائی گئیں ۔ اسی طرح سال 2020 کے دوران 12 ملزمان ، سال 2019 میں 03ملزمان ، سال 2018 میں 28ملزمان جبکہ سال 2017 میں 11 ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں ۔اجلاس کے دوران مزید بتایا گیا کہ نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 )بی(کے تحت لاہور کی احتساب عدالتوں نے نیب لاہور کی بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر ستمبر 2021 تک 20ملزمان کو سزائیں سنائیں ،سال 2020 میں 26ملزمان ، سال 2019 میں 59ملزمان اور اسی طرح سال 2018 میں 62ملزمان کو مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت سزائیں۔ڈی جی آپریشنز نیب نے مزید بتایا کہ 2021 کے دوران ستمبر 2021 تک 4 ملزمان کو خیبر پختونخوا کی مختلف احتساب عدالتوں نے نیب کے پی کے کے ٹھوس شواہد کی بنیاد اور شاندار پراسیکیوشن کی وجہ سے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 )بی(کے تحت سزائیں سنائیں ، اسی طرح سال 2020میں ، 06ملزمان ، سال 2019 میں 4 ملزمان ، جبکہ سال 2018 میں 9 ملزمان کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت سزائیں سنائیں۔اجلاس کے دوران ڈی جی آپریشنز نے بتایا کہ سال 2021 کے دوران ستمبر 2021 تک 08 ملزمان کو بلوچستان کی مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت نیب بلوچستان کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائیں ،اسی طرح سال 2020 میں 03 ملزمان ، سال 2019 میں 05 ملزمان جبکہ سال 2018 میں 04 ملزمان کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت بلوچستان کی احتساب عدالتوں نے سنائی۔ ڈی جی آپریشنز نے اجلاس کو مزید بتایا کہ اکتوبر 2017 سے ستمبر 2021 کے دوران نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 )بی(کے تحت 11 افراد کو بلوچستان کی احتساب عدالتوں نے سزا سنائی۔اجلاس کے دوران ڈی جی آپریشنز نے بتایا کہ سال 2021 کے دوران ستمبر 2021 تک 08 ملزمان کو بلوچستان کی مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت نیب بلوچستان کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائیں ،اسی طرح سال 2020 میں 03 ملزمان ، سال 2019 میں 05 ملزمان جبکہ سال 2018 میں 04 ملزمان کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت بلوچستان کی احتساب عدالتوں نے سنائی۔ ڈی جی آپریشنز نے اجلاس کو مزید بتایا کہ اکتوبر 2017 سے ستمبر 2021 کے دوران نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 )بی( کے تحت 11 افراد کو بلوچستان کی احتساب عدالتوں نے سزا سنائی ۔اجلاس کے دوران ڈی جی آپریشنز نے بتایا کہ سال 2021 کے دوران ستمبر 2021 تک ملتان کی احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت نیب ملتان کے بھرپور پراسیکیوشن اور شاندار شواہد کی بنیاد 04 ملزمان کو سزا سنائی ، اسی طرح سال 2020 کے دوران 12 ملزمان ، سال 2019 میں 03 ملزمان ، سال 2018 میں 07 ملزمان جبکہ سال 2017 میں 03 ملزمان کونیب آرڈیننس1999 کے سیکشن 10 کے تحت ملتان کی احتساب عدالت نے سزا سنائی۔ میٹنگ کے دوران مزید بتایا گیا کہ احتساب عدالت ملتان نے سال 2020 میں نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت نیب ملتان کے بھرپور پراسیکیوشن اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر02 ملزمان کو سزا سنائی ،اسی طرح سال 2019 میں 01 ملزم، سال 2018 میں 10 ملزمان جبکہ سال 2017 میں 02 ملزمان کو احتساب عدالت ملتان نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 25 (b) کے تحت سزا سنائی ۔چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے پاس بڑی مچھلیوں کی اربوں روپے کی کرپشن اور بدعنوانی کیخلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں،نیب قانون کے مطابق تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سینئرسپروائزری افسران کی اجتماعی دانشمندی سے فائدہ اٹھانے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے اور سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے اکتوبر 2017 سے 7 اکتوبر 2021 تک بدعنوان عناصر سے 539 ارب روپے ریکور کیے ہیں جو کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں ایک ریکارڈ کامیابی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے میں نیب افسران کی کارکردگی انکی قومی ذمہ داریوں ، عزم اور لگن کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا نیب کی انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی بہت کامیاب ثابت ہوئی ہے جسے معروف قومی اور بین الاقوامی اداروں نے سراہا ہے۔