امید ہے مریم اشتہارات کنٹرول کرنیکی طرح بیرون ملک جائیدادوں کا اعتراف بھی کرلینگی، فواد چوہدری

اسلا م آباد (ویب ڈیسک)

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ مریم نواز نے بڑے چینلز کے اشتہارات کنٹرول کرنیکا اعتراف کیا، یہ سنگین مالی بے ضابطگیوں کا ایک اور  اعتراف ہے۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ وہ پارٹی کا میڈیا سیل چلارہی تھیں، اس اعترافی بیان کے بعد امید ہے وہ اپنی اور خاندان کی بیرون ملک جائیدادوں کا اعتراف بھی کر لیں گی، قوم چشم براہ ہے۔ بعد میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  فواد چودھری نے کہا کہ  مریم نوازمسلم لیگ(ن)کامیڈیاسیل چلارہی تھیں، وزیراعظم ہاوس میں مریم نوازکااسپیشل میڈیا سیل بنایا گیاتھا، آج مریم نواز نے اپنے میڈیا سیل کا اعتراف کیا۔ منظم طریقے سے صحافیوں کو خریدا گیا۔ مخالف صحافیوں کے گروپ کو سزائیں دی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی نائب صدر نے جن چینلز کو سزادی ان کے نام لیے، مریم نے جن کو سزانہیں دی ان کے نام نہیں لیے، مریم نے میڈیا سیل کی سربراہی کا اعتراف کرلیا ، لیگی نائب صدر نے 10ارب روپے من پسند چینلز کو دیئے۔ جن صحافیوں کو فلیٹ اور پیسے دیئے گئے ان کی تحقیقات ہوں گی۔ ساراکام مریم نوازخودکررہی تھیں، پرویزرشیدکٹھ پتلی تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ والوں کو فلیٹس کے بارے میں بتانا ہو گا کیسے خریدے گئے، مسلم لیگ (ن)کے پاس جوشواہد ہیں عدالت کے سامنے رکھے، عام آدمی چاہتا ہے چوروں سے پیسے لیے جائیں،خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک آڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں مریم نواز کسی کو کہہ رہی ہیں کہ چار چینلزکو کوئی اشتہار نہیں جائیگا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز  نے اعتراف کیا کہ یہ ان کی ہی آواز ہے۔

۔فواد چوہدری نے بتایا کہ ن لیگ دور میں میڈیا سیل کے ذریعے 9 ارب 62 کروڑ روپے سے زائدکی فنڈنگ کی گئی، جس کا اعتراف مریم نواز نے بھی کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب  یہ پارٹی میڈیاسیل تھا تو دس ارب روپے کی تقسیم کیسے اور کیوں کی گئی؟۔فواد چوہدری نے میڈیا ہاوسز کو جاری اشتہارات کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اپنے دورِ حکومت میں وفاق سے دس ارب روپے تک کے اشتہارات چیلنز کو دیے، علاوہ ازیں 5 سے 8 ارب روپے پنجاب حکومت کی جانب سے تقسیم کیے گئے، مجموعی طور پر 15 سے 18 ارب روپے تقسیم کیے گئے، یہ رقم من پسند صحافیوں ، چلینز اور میڈیا گروپس کو دی گئی، کسی غیر منتخب شخصیت کی جانب سے رقم کی تقسیم جرم ہے، جس پر ایف آئی اے کا کیس بنتا ہے،وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہماری حکومت نے دور ارب روپے سے کم مالیت کے اشتہارات جاری کیے جبکہ سابقہ دور میں گورکھ دھندا کھیلا گیا جس کی شہادت آج خود ہی سامنے آئی ہے،صحافی برادری کی آنکھیں کھولنے کیلئے یہ شواہد کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا،  کس صحافی کوپلاٹ ملا اور کس صحافی کو پیسے، اس کی تحقیقات ہوں گے، انکوائری رپورٹ سب سے پہلے صحافیوں کے سامنے رکھیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ عوامی پیسے کا اس طرح استعمال ایک مجرمانہ کیس ہے، جس کی تحقیقات لازمی ہوں گی جبکہ میڈیا ہاوسز کو فنڈنگ کا معاملہ بھی دیکھا جائے گا، سابقہ دورمیں ذاتی تشہیر کیلئے کہیں نوکریاں توکہیں پلاٹ تقسیم کیے گئے، جوکارروائی ہوگی وہ بھی میڈیا کے ساتھ شیئرکریں گے۔دوسری جانب وزیرتوانائی حماد اظہر نے کہا کہ وفاق کے ساتھ صوبائی حکومتوں نے بھی من پسندصحافیوں اورچینلزمیں پیسہ تقسیم کیا، اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے بھی تفصیلات منگوائی ہیں، مہنگائی کا واویلا کرنے والوں نے قوم کیاربوں روپے ذاتی مفادات پرخرچ کیے جبکہ کچھ میڈیا ہاوسز کے اشتہارات روکے بھی گئے۔وزیراطلاعات کی جانب سے ن لیگ دور میں میڈیا ہاوسز اور چیلنز کو جاری اشتہارات کی تفصیلات جاری کی گئیں، جس میں 2013سے 2018 تک جاری ہونے والے اشتہارات اور ان کی رقم کا سارا ریکارڈ شامل ہے۔وزارتِ اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ن نے اس دورانیے میں جنگ اور جیو گروپ کو3 ارب روپے سے زائد مالیت کے اشتہارات جاری کیے گئے،  اے آر وائی نیوزکو صرف ساڑھے 8 کروڑ روپے کے اشتہارات دیئیگئے، ایکسپریس گروپ کو پونے2 ارب روپے، دنیاگروپ کو 1.1 ارب، سرکاری ٹی وی کو 21 کروڑ روپے مالیت کے اشتہارات جاری کیے گئے

#/S