کشمیریوں کے یتیم بچے  ہندوستانی منڈیوں میں فروخت ہو رہے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے
کشمیری بچے واقعی خوبصورت ہیں، 1.50 لاکھ روپے میں دو بچے کسی کو بھی مل سکتے ہیں

نئی دہلی(ویب نیوز )

بھارتی ٹی وی نے انکشاف کیا ہے کہ عالمی وبا کرونا وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہونے والے کشمیریوں کے یتیم بچے  ہندوستانی منڈیوں میں فروخت ہو رہے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے نتیجے  میں یتیم ہونے والے کشمیری بچوں کو ہندوستانی منڈیوں میں فروخت کیا جارہا ہے ۔انڈیا ٹوڈے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گلوبل ویلفیئر چیریٹیبل ٹرسٹ کے نام سے ایک این جی او  کا دعوی ہے کہ وہ بچوں اور خاندان کی بہبود کے لیے کام کر رہی ہے۔لیکن جب انڈیا ٹوڈے کے نمائندے نے دہلی کے ایک ہوٹل میں کشمیری یتیم  بچوں کی  نگہداشت کے بارے میں تحقیق کی تو  پتہ چلا کہ  بچے فروخت ہورہے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کے نمائندے کو 75,000 روپے میں ایک بچے کی پیشکش کی گئی۔ نمائندے سے کہا گیاہمارے ساتھ بہت سے یتیم بچے ہیں۔ لیکن اگر کوئی کوویڈ یتیم چاہتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے کشمیری بچے واقعی خوبصورت ہیں ماشااللہ! اسرار امین نامی شخص نے  کووڈ کشمیری یتیم بچوں کے جوڑے کی فراہمی پر  1.50 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ رپورٹر نے  پوچھا  1.50 لاکھ روپے میں دو بچے گود لیے جا سکتے ہیں، ٹھیک ہے؟ اسے جواب ملا”جی ہاں. میں یہ رقم اپنے لیے نہیں لے رہا ہوں۔ یہ میرے اعتماد کے لیے ہے، این جی او کے سربراہ نے جواب دیا۔ یاد رہے بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کومقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل370  کو ختم کر دیا تھا۔5 اگست 2019  کے بعد  مقبوضہ کشمیر میں سخت پابندیوں عائد  تھیں اسی دوران   2020 میںعا لمی وبا کرونا وائرس کا جواز بنا کر لاک ڈاون برقرار رکھا گیا مسلسل لاک ڈاون سے کشمیر میں معاشی  حالات خراب ہوگئے۔ لوگوں کے کاروبار ، روز گار ختم  ہو گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بدترین معاشی صورت  حال کے نتیجے میں کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے  والوں کے بچوں کے بارے میں اس طرح کی اطلاعات آرہی ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کے نمائندے سے پوچھا گیاآپ کس وجہ سے بچہ گود لے رہے۔ نوبل فانڈیشن کے اعزاز احمد ڈار نے نئی دہلی میں انڈیا ٹوڈے کے تحقیقاتی نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ یتیم نوزائیدہ بچوں کو چرانے میں ہسپتال کے کچھ ماہر امراض نسواں، ڈاکٹروں سے رابطہ کریں گے۔ ہم ان سے پوچھیں گے کہ اگر  کسی عورت کی موت ہوتی ہے تو اس کے بچے کے وہ  کتنے پیسے چاہیں گے ،ہم ان سے بات کریں گے کہ وہ ہمیں کوئی یتیم بچہ دیں جس  نے  اپنی ماں کھو دی ہو۔ ہم انہیں کہیں گے کہ بچے کو کسی یتیم خانے میں نہ بھیجیں بلکہ ہمیں دیں۔  انڈیا ٹوڈے کے نمائندے نے  ان سے پوچھا”عام طور پر آپ کتنے یتیموں سے رابطے میں ہیں؟” جواب ملا آٹھ سے دس سال کی عمر تک کم از کم پانچ سو یا چھے سو۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق ایک تحقیق کے مطابق، یکم مارچ 2020 سے 30 اپریل 2021 تک بھارت میں تقریبا 1.16 لاکھ بچے   کرونا  بیماری سے اپنے والدین سے محروم ہو گئے  25,500 بچے اپنی مائیں کھو چکے ہیں،  90,751 اپنے باپ،  کھو چکے ہیں۔