منی بجٹ عوام کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے،شہباز شریف

باضمیر حکومتی ارکان اور اتحادیوں سے پھر کہتا ہوں کہ منی بجٹ زہر کا پیالہ ہے، دور رہیں

پاکستان کو درپیش مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لئے دس سال کی پالیسی تیار کرنا ہوگی،بیان

لاہور (ویب ڈیسک)

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر،قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف میاںشہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ عوام کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے تاہم اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، باضمیر حکومتی ارکان اور اتحادیوں سے پھر کہتا ہوں کہ منی بجٹ زہر کا پیالہ ہے، دور رہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ تین سال میں پی ٹی آئی نے ملک کا وہ کباڑا نہیں کیا جو منی بجٹ سے ہوجائے گا، منی بجٹ پاکستان اور عوام کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، باضمیر حکومتی ارکان اور اتحادیوں سے پھر کہتا ہوں کہ منی بجٹ زہر کا پیالہ ہے، دور رہیں ، منی بجٹ سے پاکستان کی معیشت بیرونی سہارے کی مرہون منت ہوکر رہ جائے گی، یہ اقدام پاکستان کی معاشی خودمختاری، جوہری وکشمیر جیسے نازک قومی مفادات کے لئے زہرقاتل ثابت ہوگا، منی بجٹ سے معیشت اور عوام کا گلا کاٹنے کے بجائے 10 سالہ پائیدار معاشی حکمت عملی درکار ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کو درپیش مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لئے دس سال کی پالیسی تیار کرنا ہوگی، اس دس سال کی معاشی پالیسی پر تسلسل سے کام کرکے ہی موجودہ معاشی دلدل سے نکلنے کی راہ پیدا ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لئے دس سالہ منصوبہ بندی کی موجودہ حکومت میں نہ اہلیت ہے اور نہ ہی وژن، نہ یہ اتفاق رائے پیدا کرسکتے ہیں، پالیسی ریٹ میں کمی کرنا ہوگی جس سے کاروبار بڑھے گا، قرض ادائیگیوں میں دبا ئومیں کمی آئے گی، مہنگائی کم ہوسکے گی۔انہوںنے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے مذاکرات جلد بازی اور افراتفری میں کئے ہیں، سنجیدگی کا مظاہرہ کیاگیا نہ تیاری نظر آئی، جھوٹے وعدوں، طفل تسلیوں، خام خیالی پر پائیدار ومستحکم معاشی بنیادیں کھڑی نہیں ہوسکتیں، بڑھتی مہنگائی، کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں اضافہ اور روپے کی قدر میں مسلسل کمی ٹِک ٹِک کرتے بم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہفتہ وار اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا اشاریہ 2 سال کی بلند ترین سطح 19.83 فیصد پر ہے، اس کا مطلب ہے کہ مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے، کھانے پینے اور بجلی گیس کی قیمت میں اضافہ ہوا، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 1.6 فیصد کی کمی ہوئی ہے جب کہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 25.027 ارب ڈالر سے کم ہوکر 24.633 ارب ڈالر پر آگئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ معاشی ترقی ہورہی ہوتی تو ملک میں فی کس آمدنی میں مسلسل کمی نہ ہورہی ہوتی ، تین سال گزر گئے، موجودہ حکومت معیشت کے تین ابتدائی مرحلوں میں سے ابھی پہلا بھی شروع نہیں کرپائی، پاکستان کی معیشت کو غیرملکی انحصار سے نکال کر خودانحصاری اور داخلی معیشت کی طرف لانا ہوگا، موجودہ حکومت نے معاشی استحکام کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔