سندھ میں تیل زراعت سب کچھ ہے لیکن سیاسی کلچر نے نقصان پہنچایا ہے،امین الحق، اسد عمر

داخلے پرچی پر ہورہے ہیں اور اب پرچی کے جگہ پیسے نے لے لی ہے ۔رشوت کے عوض نوکریاں تقسیم ہورہی ہیں، وفاقی وزراء

بلدیاتی بل کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائیگا معاملہ حل نہ ہوا تو بات سڑکوں پر کی جائیگی ، پاکستان میں انقلاب ڈیجیٹل اکانومی سے آئے گا، تقریب سے خطاب

کراچی  (ویب ڈیسک)

وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا ہے کہ سندھ میں تیل زراعت سب کچھ ہے لیکن سیاسی کلچر نے نقصان پہنچایا ہے ۔داخلے پرچی پر ہورہے ہیں اور اب پرچی کے جگہ پیسے نے لے لی ہے ۔رشوت کے عوض نوکریاں تقسیم ہورہی ہیں ۔سندھ میں اب تو  تبادلے بھی پیسوں پر ہوتے ہیں۔بلدیاتی بل کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائیگا معاملہ حل نہ ہوا تو بات سڑکوں پر کی جائیگی ۔پاکستان میں انقلاب ڈیجیٹل اکانومی سے آئے گا۔ سندھ کے7 اضلاع میں 1905 کلو میٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کے منصوبے شروع کیے جاچکے ہیں۔وہ جمعہ کو  صوبہ سندھ کے 5 اضلاع کے لیے ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز کے 2 منصوبوں پر معاہدے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔معاہدے پر دستخط یو ایس ایف کے چیف ایگزیکٹیو حارث چوہدری اور جاز نیٹ ورک کے نائب صدر مدثر حسین نے کیئے۔وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہاکہ منصوبوں پر مجموعی لاگت 69 کروڑ 80 لاکھ 51 ہزار 300 روپے آئے گی، پہلا منصوبہ کشمور، شہداد کوٹ اور لاڑکانہ کے 359 دیہات کے لیے ہے جس کی مالیت 24 کروڑ 64 لاکھ روپے ہے۔انہوں نے کہاکہ نوشہرو فیروز اور بے نظیر آباد کے 438 دیہات میں 45 کروڑ 16 لاکھ کا دوسرا منصوبہ ہے۔ دونوں منصوبوں سے 6 لاکھ 61 ہزار سے زائد پسماندہ آبادی کو موبائل سروس اور براڈ بینڈ سروسز میسر آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ براڈ بینڈ سروسز فراہمی کے منصوبے 12 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیے جائیں گے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ میں 8 ارب 48 کروڑ روپے کی لاگت سے 9 پراجیکٹس شروع کیے گئے، صوبے کے 7 اضلاع میں 1905 کلو میٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کے منصوبے شروع کیے جاچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فائبر آپٹیکل کے منصوبوں پر 5 ارب 10 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آرہی ہے۔ منصوبوں کی تکمیل سے ان اضلاع کی 1 کروڑ 75 لاکھ سے زائد آبادی تیز ترین انٹرنیٹ سے منسلک ہوجائے گی۔انہوںنے کہا کہ بڑے شہروں میں ترقیاتی منصوبے تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔سندھ کے دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت پہنچارہے ہیں۔تھری جی فور جی ٹاورز لگارہے ہیں۔وزارت آئی ٹی بلاتفریق کام کررہی ہے۔وزیراعظم کی ہدایت پر منصوبے بروقت مکمل کررہے ہیں۔نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔سید امین الحق نے سندھ کے نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے ساتھ زیادتی کررہی ہے بلدیاتی بل کو مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف ہر ممکن احتجاج کیا جائیگا پریس کانفرنس ، احتجاج سے معاملہ حل نہ ہوا تو اس معاملے پر کراچی کی عوام بھر پور احتجاج کرے گی جس کے لیے ہم تیار ہیں بلدیاتی بل کے خلاف جلد پریس کلب پر احتجاج کیا جائیگا مطالبات منظور نہ ہوئے تو وزیر اعلی ہاوس کا گھیراو بھی کیا جائیگا۔اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتر بنانے میں زراعت کا شعبہ اہمیت کا حامل ہے۔گندم چاول اور گنے کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں انقلاب ڈیجیٹل اکانومی سے آئے گا۔ہمارے نوجوان اسٹارپ اپ پر تیزی سے کام کررہے ہیں۔پاکستانی معیشت میں خاموش انقلاب آرہا ہے۔دنیا کی پانچویں بڑی فری لانسر کمیونٹی پاکستان میں ہے۔نئی مردم شماری بھی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے کرائیں گے۔اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصے میں بہت ترقی کی ہے ۔تمام ترقی اشعبوں کے ترقیوں کا بنیاد آئی ٹی ہے ۔نوجوان جو فری لانس کام کررہے ہیں ان کو بہت فائدہ ہے ۔اس ٹیکنالوجی سے جو فزیکل درویاں تھی وہ ختم کردی ہیں ۔انہوںنے کہا کہ سندھ میں تیل زرعت سب کچھ ہے لیکن سیاسی کلچر نے نقصان پہنچایا ہے ۔داخلے پرچی پر ہورہے ہیں اور اب پرچی کے جگہ پیسے نے لے لی ہے ۔رشوت کے عوض نوکریاں تقسیم ہورہی ہیں ۔سندھ میں اب تو  تبادلے بھی پیسوں پر ہوتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ہمارے نوجوان دنیا کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔مردم شماری ہم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کرنے جارہے ہیں تاکہ مہینے سال نہیں بلکہ فوری ڈیٹا کی بنیاد پر تیار ہو ۔ہر روز شام تک اس کا ڈیٹا آئے گا۔ٹیکنالوجی ہمیں سیاسی طورپر مضبوط بنائے گی ۔سب سیاسی جماعت اس ٹیکنالوجی سے متفق ہے لیکن سیاست کے لیے نہیں مان رہے ہیں ۔