منی بجٹ کی منظوری کے لیے حکومت نے کمر کس لی

حکومتی اراکین اسمبلی اسلام آباد میں جمع ہوگئے، پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج  طلب

منی بجٹ منظوری کا معاملہ، اپوزیشن  کا آج (جمرات کو) قومی اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کا فیصلہ

اسلا م آباد(ویب  نیوز)فنانس ترمیمی بل کی منظوری کے لیے حکومت نے حتمی لائحہ عمل طے کرلیا، حکومتی اراکین اسمبلی اسلام آباد میں جمع ہوگئے۔متحدہ اپوزیشن کی جانب سے فنانس ترمیمی بل کی شدید مخالفت اور حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے تحفظات کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے بھی جمعرات کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ترمیمی بل کی منظوری کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق  فنانس ترمیمی بل کی منظوری کے لیے حکومت نے حتمی لائحہ عمل طے کرلیا ہے اور حکومتی اراکین اسمبلی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزداراوروزیراعلی کیپی محمود خان بھی اسلام آباد آچکے ہیں۔دونوں وزرائے اعلی نے اپنے اپنے صوبوں سے منتخب اراکین قومی اسمبلی کے اعزاز میں الگ الگ عشایے بھی دیے ہیں جن میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزرا شہریار آفریدی، علی محمد خان، عمر ایوب نے بھی شرکت کی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے جو جمعرات کی دوپہر قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل ہوگا، جس میں اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج اور حکومتی حکمت عملی پر غور ہوگا۔پارٹی قیادت کی جانب سے تمام اراکین اسمبلی کو دوپہر دو بجے پارلیمنٹ ہاوس پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان بھی جمعرات کوپارلیمنٹ ہاوس پہنچیں گے

 پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)سمیت دیگر بڑی اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت تحریک انصاف کو منی بجٹ کی منظوری کے معاملے میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت احتجاجی حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی۔ میڈیا رپورٹ  کے مطابق اپوزیشن منی بجٹ کے خلاف  جمعرات کوقومی اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کرے گی۔اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ منی بجٹ کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے کارکنوں کو بھی پارلمینٹ کے سامنے جمع ہونے کی ہدایات کردی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ قومی اسمبل کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سمیت دیگر اپوزیشن رہنما  جمعرات کو پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب بھی کریں گے۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کی مختصر مشاورت کا بھی قوی امکان ہے۔  صوبہ ہزارہ تحریک کے رہنما سردار محمد یوسف اور سینیٹر طلحہ محمود  بھی  آج  مظاہرہ سے خطاب کریں گے، صوبہ خیبرپختونخوا میں دوسری مرتبہ قرارداد منظور ہونے کے باوجود قومی اسمبلی میں معاملہ نہ ٹیک اپ ہونے پر احتجاج کریں گے۔