پی ایف ایم اے اور پی ٹی اے نے ساتویں پاکستان میگا لیدر شو 2022 کا افتتاح کردیا

لاہور(ویب نیوز  ) پاکستان فٹ ویئر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) نے پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن(پی ٹی اے) پاکستان گلوز مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن(پی جی ایم ای اے) اورپاکستان لیدر گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز کے تعاون سے 7ویں پاکستان میگا لیدر شو 2022 کا افتتاح کر دیا۔پی ایل جی ایم ای اے عالمی سطح پرپاکستان کے چمڑے کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے کو شاں ہے۔تقریب میں پاکستانی چمڑے سے تیار کی جانے والی اعلی معیار کی مصنوعات کی خصوصی نمائش بھی رکھی گئی۔پاکستان میگا لیدر شو 2022 نے بین الاقوامی صارفین کو پاکستانی چمڑے کے شعبے میں سرمایہ کا ری کر نے کی طر ف راغب کیا ہے۔ میگا لیدر شو نے پاکستان کے لیدر سیکٹر کی اتحادی صنعتوں کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے کیلئے بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔پی ایم ایل ایس 2022نے اٹلی، جرمنی، تھائی لینڈ، سپین، فرانس، ترکی اور ہالینڈ سے متعدد ممکنہ خریداروں اور سرمایہ کاروں کو اپنی جانب راغب کیا ہے

۔صنعت کی تیز رفتار ترقی 2020 کے دوران فٹ ویئر سیکٹر کی برآمدات میں 5 فیصد اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ سرمایہ کاری تکنیکی مہارتوں، پیداواری صلاحیت اور جوتے کی مصنوعات کی برآمد کو بہتر بنائے گی۔تقر یب کے میزبان چیئرمین پی ایف ایم اے زاہد حسین نے ساتویں پاکستان میگا لیدر شو کو کامیاب بنانے میں تعاون کرنے والو ں کا شکریہ ادا کرتے ہو ئے کہا ہے کہ جوتے کی برآمد پر چھوٹ کو 1.82فیصد سے بڑھا کر 4.70فیصد کرنے پر حکومت کے مشکو ر ہیں۔خطے کے اپنے حریفوں سے مقابلہ کرنے کے لیے برآمدات میں اضافے کے لیے چھوٹ بہت ضروری ہے۔حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ چھوٹ دینا جاری رکھے اور برآمد کنندگان کو چھوٹ اور ایل ٹی ایل ڈی کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائے اگر چھوٹ کو ختم یا موجودہ فیصد سے کم کیا جاتا ہے تو اس سے جوتے کی برآمد پر منفی اثر پڑے گا۔ جوتے کی صنعت کو اگلے 3 سالوں کے لیے ایل ٹی ایل ڈی سکیم کی توسیع کرتے ہوئے مقامی ٹیکسوں اور لیویز کی خرابیوں سے متعلق سکیم میں توسیع کی ضرورت ہے، بیلنس 50 فیصد گرانٹ کے اہل ہونے کے لیے 10 فیصد ترقی کی شرط کو ختم کرتے ہوئے اور ایل ٹی ایل ڈی کی شرح کو 4 فیصد پر بڑھایا جائے۔کسٹم کی معقولیت جوتے کے خام مال پر ڈیوٹی، ایکسپورٹ اورینٹڈ سیکٹر ایسوسی ایشنز کی فہرست میں پی ایف ایم اے کا نام شامل کرکے بجلی پر رعایتی ٹیرف کی شرح برقرار رکھی جائے۔پاکستان فٹ ویئر انسٹی ٹیوٹ کی پری فزیبلٹی 28 ستمبر 2021 کو وزارت تجارت کو بھیج دی گئی ہے۔ ہم پر امید ہیں کہ حکومت اپنے وعدوں پر عمل کرے گی اور جوتے کی صنعت کو پاکستان کا صف اول کا برآمدی شعبہ بنا کر اسے سہولت فراہم کرنے کے اپنے عزم کااعادہ کرے گی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے چیئرمین پی ٹی اے امان اللہ آفتاب نے غیر ملکی مندوبین، سٹیک ہولڈرز کا خیرمقدم کرتے ہو ئے کہا کہ چمڑے کی صنعت کے اہم مسائل پر حکومت کو تر جیحی بنیادوں پر تو جہ دینے کی ضرورت ہے۔وزارت تجارت کے تعاون سے گائے، بھینس، بھیڑ اور بکری کی کھالوں کی تیار شدہ مصنوعات کی برآمد میں جولائی تا نومبر 2021 کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں 39 فیصد کا مسلسل اضافہ ہوا ہے جس سے ہمارے ملک بھر کے ممبران کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ تیار شدہ چمڑے کے سامان کی برآمدات کے فروغ کیلئے مزید توسیع کیلئے پرعزم ہیں۔ کچھ
کچھ ایسے شعبے ہیں جہاں چمڑے کی صنعت حکومت کی جانب سے مزید تعاون کی خواہاں ہے جیسا کہ حالیہ STPF 2020-25 میں کسی مراعات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لیدر ورکنگ گروپ کیلئے بنیادی ضروری ہے کہ پاکستان میں ٹینریز میں انفرادی ٹریٹمنٹ پلانٹس کیلئے 50فیصدسبسڈی کیلئے ای ڈی ایف مطلوبہ فنڈز مختص کیا جائے۔ پچھلے ایس ٹی پی ایف 2009-2014 میں اجازت دی گئی تھی لیکن بدقسمتی سے حالیہ ایس ٹی پی ایف 2020-2025 میں جاری نہیں رکھی گئی۔ اسی طرح کے ٹریٹمنٹ پلانٹس کیلئے 900 ملین روپے جو 2022 کے بعد سے زیر تعمیر ہیں تاکہ متعلقہ ممبر برآمد کنندگان کو سہولت فراہم کی جاسکے۔ صنعت بنیادی ٹیننگ کیمیکلز پر ڈیوٹی سٹرکچر میں بھی کمی کی خواہاں ہے جو کہ جدت کیساتھ تیار چمڑے کی تیاری کیلئے بنیادی اجزا ہیں 25فیصدسے بڑھ کر سبسڈی50 فیصد کیا جائے تاکہ بین الاقوامی چمڑے کے میلوں کیلئے 133 ملین روپے کی کل طلب کو حا صل کیا جاسکے۔حکومت کو فریٹ چارجز پر 50فیصدسبسڈی دینی چاہیے، جو پہلے ہی کووڈ19 کے دوران 200فیصدسے بڑھا کر 300فیصدکر دی گئی ہے جو ملک میں چمڑے کی صنعت کی ترقی کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔ تقریب میں چیئرمین پاکستان لیدر گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن(پی ایل جی ایم ای اے) تساور حسین،چیئرمین پاکستان گلوز مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی جی ایم ای اے) محمد مصدق،کنوینر PMLS-2022 رشاد اسلام، سینئر وائس چیئرمین PFMA، شریک کنوینر، پاکستان میگا لیدر شو 2022 کی سٹیئرنگ کمیٹی اور سفارتی کور کے ارکان، غیر ملکی مہمانوں کے ساتھ چمڑے کی تجارت کے تمام شعبوں کے ارکان نے شرکت کی۔ پاکستان فٹ ویئر اور ٹیننگ انڈسٹری نے گذشتہ برسوں کے دوران امید افزا ترقی کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ حکومت نے اس صنعت کے لیے رعایتی پالیسیاں اور تعاون متعارف کرایا ہے۔ جیسے ہی صنعت ترقی کے اگلے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے، انہیں اب مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لیے مقامی صنعت کو بین الاقوامی معیار اور مسابقت کے برابر لانے کے لیے اپنی مرضی کے مطابق ٹیرف پالیسیوں اور سبسڈی کے ڈھانچے کی ضرورت ہے۔ ان مسائل کے حل کے ساتھ، جوتے اور چمڑے کی صنعت مزید سرمایہ کاری کو راغب کرکے اور جوتے کی صنعت کے معیارات کو بلند کرکے خوشحالی کی صحیح راہ پر گامزن ہوگی۔