جنگی جنون میں مبتلا مودی حکومت نے کل بھارتی بجٹ کا13.31فیصد دفاع کے لیے مختص کر دیا
درجہ مفلسی سے نیچے کی زندگی گزارنے  والوں کی تعداد 4.6 کروڑ ہوگئی، ہزاروں بے روزگار ہوگئے

نئی دہلی(ویب نیوز ) بھارت میں گزشتہ سال درجہ مفلسی سے نیچے کی زندگی گزارنے  والوں کی تعداد 4.6 کروڑ ہوگئی ہے جبکہ جنگی جنون میں مبتلابھارتی انتہا پسند حکومت نے کل بھارتی بجٹ کا13.31فیصد دفاع کے لیے مختص کر دیا ہے۔530 ارب ڈالر یعنی 39.45 کھرب بھارتی روپے کے بجٹ میں دفاع کے لیے 5.25 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔دفاعی مقاصد کے لیے مختص رقم گزشتہ سال کی نسبت  9.82فیصد زیادہ ہے ۔کے پی آئی  کے مطابق دفاعی سروسزکیلئے کل رقومات میں کیپٹل آئوٹ لے کے تحت سال2013-14میں  86,740کروڑ روپے سے اضافہ کرکے سال 2022-23 میں 1.52لاکھ روپے کیاگیا ہے۔نوسال میں اس طرح76فیصد کااضافہ کیاگیا۔اس کیلئے اس مدت کے دوران کل دفاعی بجٹ معہ دفاعی پنشن 107.29فیصدسے بڑھ کر2.53لاکھ روپے سال 2013-14میںسے 2022-23میں5.25لاکھ روپے کیاگیا۔ ۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کے روز مالی برس 2022-23 کے لیے لوک سبھا میں عام بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی بجٹ کے لیے 5,25,166 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس میں پنشن کی مد میں دی جانے والی رقم بھی شامل ہے۔ یہ سال 2021-22 کے چار لاکھ 78 ہزار 196 کروڑ کے دفاعی بجٹ کے مقابلہ میں 9 فیصد زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سرمایے کی تقسیم کو 152,369 کروڑ روپے کیا گیا ہے، جو مالی برس 2021-22 کے 135,000 کروڑ کے مقابلہ میں 12.6 فیصد زیادہ ہے۔ دفاعی بجٹ میں ریونیو کا حصہ 2.39 لاکھ کروڑ اور پنشن کے لئے 1.19 لاکھ کروڑ روپے رکھے گیے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ دفاعی شعبہ میں خریداری بجٹ کا 68 فیصد حصہ بھارتی کمپنیوں سے خریداری میں صرف ہوگا۔سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ بھارتی  معیشت 2019-20 کی سطح پر ہے، یعنی ملک کی معیشت دو سال پیچھے چل رہی ہے۔ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے 4.6 کروڑ لوگوں کو انتہائی غربت میں دھکیل دیا گیا ہے لیکن اس سے نمٹنے کے لیے انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔ کروڑوں نوکریاں ختم ہوگئیں اور 84 فیصد گھرانوں کی آمدنی کے ذرائع ختم ہوگئے ہیں