صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد کی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور وفاقی وزیر سید امین الحق سے ملاقات،

ایم کیو ایم پاکستان آزاد صحافت پر لگنے والی کسی بھی کاری ضرب کی کبھی حمایت نہیں کرے گی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

پیکا آرڈیننس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے، امین الحق   دشَت

کراچی(ویب نیوز )

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور وفاقی وزیر امین الحق سے صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں ملاقات کی۔ وفد میں امینڈ ، سی پی این ای ، پی بی اے، اے پی این ایس اور پی ایف یو جے کے ارکان شامل تھے۔ اس موقع پر طاہر اے خان ، ڈاکٹر جبار خٹک ، عامر محمود ، شکیل مسعود ، ناز آفرین سہگل ، شہاب زبیری ، اعجاز الحق ، حافظ طارق ، زاہد مظہر، شہاب محمود اور اطہر قاضی سمیت رکن رابطہ کمیٹی و سندھ اسمبلی جاوید حنیف اور ایم کیو ایم پاکستان کے شعبہ اطلاعات کے ذمہ داران موجود تھے۔ ملاقات میں پیکا کے حالیہ ترمیمی آرڈیننس پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا اور صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے پیکا کے حالیہ ترمیمی آرڈیننس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اُسے اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حق پر قدغن قرار دیا۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پیکا آرڈیننس کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے واضح موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان ہر موقع اور مشکل وقت میں صحافی برادری کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آزادئ صحافت پر لگنے والی کسی بھی کاری ضرب کی کبھی حمایت نہیں کرے گی۔ ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام سید امین الحق نے وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان کو لکھے جانے والے اپنے خط میں میڈیا کا مقدمہ ان کے سامنے رکھتے ہوئے کہا ہے کہ پیکا آرڈیننس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کے ذریعے گھناؤنے پروپیگنڈے کا شکار رہی ہے مشاورت کے ذریعے کی جانے والی موثر قانون سازی ہی مظبوط میڈیا کی ضامن ہوسکتی ہے جس میں فرد کے حقوق کا تحفظ اور اظہار رائے کی مکمل آزادی بھی ممکن ہو، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایوان سے لیکر میدان تک میڈیا کی آواز بننے کو تیار ہے، اس معاملے پر پارلیمان میں بھی آواز اُٹھائیں گے اور اظہار رائے کی آزادی کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ اس موقع پر امین الحق نے کہا کہ اُمید ہے وزیر اعظم صاحب معاملے کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نشست کا اہتمام کریں گے اور صحافتی تنظیموں کی  سُن کر اس معاملے کو احسن طریقے سے حل کرنے کا راستہ نکالیں گے۔ ملاقات کے شرکاء نے پیکا آرڈیننس کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے وزیر کی جانب سے عمران خان کو لکھے جانے والے خط اور آزاد صحافت کی حمایت میں واضح موقف اختیار کرنے پر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور امین الحق کا شکریہ ادا کیا۔