یونیورسٹیاں معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے سب سے زیادہ بااثر مقامات ہیں: ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی

اسلام آباد (ویب نیوز )

صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے کہا ہے کہ یونیورسٹیاں معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے سب سے زیادہ بااثر مقامات ہیں۔ وہ پیر کو یہاں فیصل مسجد کیمپس میں جامعہ کے نائب صدر جامعہ براے تدریسی ا مور کے دفتر کے زیر اہتمام اساتذہ کے لیے ایک تربیتی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس ورکشاپ کے شرکا کو کورس اور سبق کی منصوبہ بندی، موثر تدریسی طریقہ کار، پیشہ ورانہ اقدار اور طلباء کے تاثرات سے متعلقہ موضوعات پر تربیت دی گئی۔


اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر یونیورسٹی ڈاکٹر ھذال حمود نے کہا کہ یونیورسٹیاں علم کے وہ مراکز ہیں جہاں قومیں اپنے روشن مستقبل کے اہداف کا تعین کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی ہدف جامعہ کا ہے کہ یونیورسٹی کو معاشریکی خدمت کرنے والا اولین ادارہ بنایا جاے۔
صدر اسلامی یونیورسٹی نے تمام شعبوں میں یونیورسٹی کی پیشرفت اور ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں تربیتی ورکشاپس اور یونیورسٹی کمیونٹی کی فعال شرکت سے جامعہ اپنے اہداف جلد حاصل کر لے گی۔انہوں نییہ خواہش ظاہر کی کہ شعبہ جات کے سربراہان اور باقی فیکلٹی کے لیے اگلے سیشنز کا انعقاد فیکلٹیوں میں ہی کیا جائے۔


ڈاکٹر ھذال نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ یونیورسٹی کو دنیا کی صف اول کی یونیورسٹیوں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہے اسی لیے تربیت،مباحثے اورتجربات کے تبادلے پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تحقیق، اکیڈمک ایکسیلنس، انفراسٹرکچرل ڈویلپمنٹ اور طلباء کی سہولت کے شعبوں میں سبقت حاصل کرنے کے لیے اپنے اہداف مقرر کیے ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ اتحاد و لگن کے ساتھ کام کرے اور یونیورسٹی کو اس ملک کا اولین ادارہ بنانے میں بھرپور کرادار ادا کرے۔
اس موقع پر اپنے اختتامی کلمات میں چیف آرگنائزر اور یونیورسٹی کے نائب صدر تدریسی امور پروفیسر ڈاکٹر ایاز افسر نے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد ماسٹر ٹرینرز کے ذریعے تربیت او تعلیم کے جدید طریقے جامعہ میں رائج کرناہے۔ انہوں نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ یونیورسٹی میں موثر تدریسی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ یونیورسٹی کے صدر کے وژن کی روشنی میں مستقبل میں ایسی ورکشاپس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔