Indian army soldiers guard during restrictions in Jammu, India, Monday, Aug. 5, 2019. India's government issued a revocation of the special constitutional status of its portion of Kashmir on Monday amid an uproar in Parliament and a huge troop deployment in the region. The constitutional provision forbids Indians from outside the region from buying land or permanently settling in the Muslim-majority territory. (AP Photo/Channi Anand)

سری نگر (ویب ڈیسک)

بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت سرینگر میں تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے ۔بھارتی فوج نے بدھ کے روز  ان نوجوانوں کو سرینگر کے علاقہ نوگام میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ علاقے کے تمام داخلی اور خارجہ مقامات کی ناکہ بندی کردی گئی ہے اور لوگوں کو گھروںسے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔ ریلوے حکام نے بانہال سے بارہمولہ تک ریل سروس کو معطل کردیا ہے ۔ کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ میں دعوی کیا ہے کہ نوگام سے بھاری مقدار میں اسلح و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے کہاہے کہ مارے جانے والے  لشکر طیبہ کے عسکریت پسند تھے۔بدھ کے روز بھارتی فوج کی اس تازہ کارروائی سے جمعرات سے اب تک شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر12 ہوگئی ہے۔ دریں اثنا ئوسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے بیرواہ، وارگام علاقے میں بدھ کی صبح ایک 45 سالہ شخص  نذیر احمد ملک ولد عبدالغفار   اخروٹ کے درخت سے لٹکا ہوا پایا گیا۔  ادھر  منگل کوجنوبی ضلع پلوامہ کے چرسو گائوں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے نوجوان  اویس راجہ ولد محمد رمضان ڈار ساکن سبحان پورہ بجبہاڑہ  کی لاز لوا حقین کو نہیں دی گئی ۔