تاجر برادری آذربائیجان کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے پر توجہ دے۔ غزالہ سیفی
صنعتی ترقی کیلئے آئندہ بجٹ میں امپورٹ پر ٹیکسوں و ڈیوٹیز میں کمی کی جایئے۔ محمد شکیل منیر
اسلام آباد ( ویب نیوز )
ممبر قومی اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن غزالہ سیفی نے کہا کہ آذربائیجان کے نجی شعبے نے چاول، فارماسیوٹیکل، ماربل و گرینائٹ اور دیگر بہت سی پاکستانی مصنوعات میں بہت دلچسپی ظاہر کی ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تاجر برادری آذربائیجان کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دے کر اس کی مارکیٹ میں دستیاب کاروباری مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
غزالہ سیفی کی رائے تھی کہ پاکستان کے فارن میشنز میں کمرشل کونسلرز کا تقرر تاجر برادری کی مشاورت سے ہونا چاہیے اور انہیں بیرونی ممالک میں پاکستان کی تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کے نئے مواقع تلاش کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ نجی شعبہ پاکستانی مصنوعات کی برآمدی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے بیرونی ممالک میں ڈسپلے سینٹرز کے قیام پر غور کرے جس سے برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تاجر برادری نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے وہ ان کو متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھائیں گی تا کہ ان کو حل کیا جائے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ صنعتی مشینری، پلانٹس، آلات اور پرزہ جات کی درآمد پر زیادہ ٹیکس اور ڈیوٹیز کی وجہ سے پیداواری لاگت بہت بڑھ گئی ہے جو صنعت کاری کے بہتر فروغ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں امپورٹ پر عائد بھاری ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کو کم کرے تاکہ پیداواری لاگت کم ہو اور مینوفیکچرنگ سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ماربل و گرینائٹ، فارماسیوٹیکلز، چاول اور آئی ٹی سمیت متعدد مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے جس کے لیے حکومت کا نجی شعبے کے ساتھ قریبی تعاون بہت ضروری ہے۔
آئی سی سی آئی کے نائب صدر محمد فہیم خان نے کہا کہ حکومت کو ساحلی پٹی پر پام آئل کے درخت لگانے اور ملک میں زیتون کے مزید درخت لگانے پر توجہ دے تاکہ مقامی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ حکومت درآمدی بل کو کم کرنے اور پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے درآمدی متبادل کی مقامی پیداوار کی ہرممکن حوصلہ افزائی کرے۔
ہمایوں کبیر، چوہدری محمد علی، اشعر حفیظ، اشفاق حسین چٹھہ، سعید احمد بھٹی اور دیگر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا او ر تاجر برادری کو درپیش مختلف مسائل کی نشاندہی کی جن کے ازالے کے لیے حکومت کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔