وفاقی حکومت نے کب آرڈرز جاری کئے جس سے آپ متاثر ہوئے ، چیف جسٹس اطہر من اللہ کا درخواستگزار وکیل سے استفسار

عدالتی فیصلے موجود ہیں جو اشتہاری ہے اس کواس طرح کا پاسپورٹ جاری کرنا آئین کی روح کے منافی ہے،وکیل

 عدالت نے وقت ضائع کرنے پر درخواست گزارکو پانچ ہزار روپے جرمانہ بھی کردیا

اسلام آباد (ویب  نیوز)

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کوسفارتی پاسپورٹ کا اجراء روکنے کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کردی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عدالتی وقت ضائع کرنے پر درخواست گزار کو پانچ ہزار روپے جرمانہ کردیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نعیم حیدر ایڈوکیٹ کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ دوران سماعت عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت نے کب آرڈرز جاری کئے جس سے آپ متاثر ہوئے ہیں ، یہ عدالت ہوا میں کوئی حکم جاری نہیں کرسکتی۔ اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ پورے میڈیا میں اس بات کے چرچے ہیں کہ نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کیا جارہا ہے، عدالتی فیصلے موجود ہیں جو اشتہاری ہے اس کواس طرح کا پاسپورٹ جاری کرنا آئین کی روح کے منافی ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اشتہاری ہے تواس کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہوگی اور نمٹا جائے گا۔عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردی اور عدالتی وقت ضائع کرنے پر درخواست گزارکو پانچ ہزار روپے جرمانہ بھی کردیا۔ جبکہ عدالت کی جانب سے تین صفحات پر مشتمل حکمنامہ بھی جاری کردیا گیا ہے جس میں عدالت نے قراردیا ہے کہ درخواست گزاروفاقی حکومت کا کوئی نوٹیفیکیشن پیش نہ کرسکا۔ درخواست گزار نے مختلف مقامی اخبارات کاحوالہ دیا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ عدالت اخباری تراشوں پر کیس کا فیصلہ نہیں کرسکتی۔