حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرے گی مفتاح اسماعیل

وزیراعظم شہباز شریف نے عوام پر بوجھ ڈالنے سے انکار کر دیا ہے۔وزیر خزانہ

اسلام آباد( ویب  نیوز)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے سے انکار کیا ہے اور حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرے گی۔اتوار کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے پابند ہیں۔ ان وعدوں کے مطابق ڈیزل کم از کم 150 روپے فی لیٹر مہنگا کرنا چاہیے لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے عوام پر بوجھ ڈالنے سے انکار کر دیا ہے۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان نے حکومت بچانے کے لیے پیٹرول سستا کیا تھا۔ وہ معیشت کی بنیادوں میں بارودی سرنگیں بچھا کر گئے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملکی قرضوں میں 20 ہزار ارب کا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے ماضی کے مقابلے میں ریکارڈ قرضہ لیا ہے۔ ان کے جلسوں سے روپے کی قیمت پھر کم ہوئی ہے۔مفتاح اسماعیل نے بتایا ہے کہ 18 مئی کو قطر میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔ آئی ایم ایف نے سابق حکومت کے ساتھ پروگرام ختم کر دیا تھا۔وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے درخواست کی کہ پروگرام مزید آگے بڑھایا جائے۔ کرونا وائرس پاکستان کے لیے معاشی طور پر بہتر ثابت ہوا۔ یورپی یونین اور آئی ایم ایف کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں سہولت ملی۔انہوں نے بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں گندم بہت مہنگی ہوگئی ہے، اس سال 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن حکومت چھوڑکر گئی تھی تو چینی برآمد کی جا رہی تھی لیکن گذشتہ دور حکومت میں ایک لاکھ 40 ہزار ٹن یوریا کھاد سمگل کروائی گئی اور کپاس کی پیداوار میں واضح کمی ہوئی۔ان کے مطابق کپاس کی 53 لاکھ گانٹھوں کی پیدوار ہوئی جو 1984 کے بعد ملک میں کپاس کی سب سے کم پیداوار تھی۔ چار ارب ڈالر کا خوردنی تیل خریدا جا رہا ہے۔ زرعی ملک میں آٹھ ارب ڈالر کی اشیا برآمد کی جاتی ہیں۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے عالمی مالیاتی فنڈ  سے وعدہ کیا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کریں گے جبکہ وہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کریں گے اور معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تمام چیزوں کی قیمت بڑھنے کے ذمہ دار ہیں کیونکہ عمران خان تو ٹماٹر کی قیمتیں دیکھنے نہیں آئے تھے۔ پیٹرول پمپس پر لائنیں لگانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھائیں گے بلکہ عوام کو ریلیف دیں گے لیکن عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھیں تو کبھی نہ کبھی ہمیں ایڈجسٹ کرنا پڑے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات خوش اسلوبی سے حل کریں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اسد عمر سے امید ہے وہ عمران خان کے ساتھ جھوٹ نہیں بولیں گے۔ وہ مجھ سے حساب مانگنے کے بجائے اپنے پونے 4 سال کا حساب دیں۔  10 اعشاریہ 5 ارب ڈالر کا اسٹیٹ بینک کا ریزور تھا جو ابھی موجود ہے۔پریس کانفرنس کے بعد وزیر خزانہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں جو بات پریس کانفرنس میں کہی ہے اسے واضح کر دوں کہ حکومت آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائے گی، لیکن بین الاقوامی آئل پرائسس اور بدلتے حالات کو سامنے رکھتے ہو سکتا ہے ہمیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی پڑے۔