اسلام آباد (ویب نیوز)

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان تیرہ روزپشاورمیں قیام کے  بعد اتوار کو اسلام آباد واپس پہنچ گئے۔سابق وزیر اعظم عمران خان ہیلی کاپٹر پر پشاور سے اسلام آباد پہنچے۔ وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان بھی ان کے ہمراہ اسلام آباد پہنچے۔پشاور سے اپنے گھرآمد کی وجہ سے بنی گالہ کے اطراف کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔سنیچر کی رات کو ترجمان اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے بنی گالہ میں خصوصی سکیورٹی تعینات کر دی ہے۔یاد رہے کہ  ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے  عمران خان پشاور ہائیکورٹ سے 25 جون تک راہداری ضمانت حاصل کر چکے ہیں ۔عمران خان 20 مئی کو ملتان جلسے کے بعد پشاور چلے گئے تھے ۔ 25مئی کو لانگ مارچ کی قیادت کرتے ہوئے اسلام آباد آئے لیکن اس کے بعد پھر واپس پشاور چلے گئے تھے۔بنی گالہ میں ایک جانب پولیس کی چوکی پر اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ایف سی کا چیک پوائنٹ ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اتوار کی صبح اپنے بیان میں جہاں عمران خان کو کافی روز کے بعد اسلام آباد لوٹنے پر خوش آمدید کہا ہے وہاں یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ عمران خان کو عدالتی ضمانت ختم ہونے کے بعد گرفتار کر لیا جائے گا۔ یاد رہے عمران خان ملک میں ہنگامہ آرائی اور وفاق پر مسلح حملوں کے جرائم سمیت دو درجن سے زائد مقدمات میں ملزم نامزد ہیں تاہم انھوں نے پشاور ہائی کورٹ سے 25 جون تک راہداری ضمانت لے رکھی ہے۔پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں رہائش گاہ واپسی کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کو قانون کے مطابق سکیورٹی دی جائے گی جبکہ عمران خان بنی گالہ واپس پہنچ چکے ہیں۔ اتوار کو وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم کو اسلام آباد واپسی پر خوش آمدید کہتے ہیں تاہم ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔عدالتی ضمانت ختم ہونے پر قانون کے مطابق فراہم کی گئی یہی سکیورٹی عمران خان کو بڑی خوش اسلوبی سے گرفتار بھی کر لے گی۔