وزیراعظم کے نوٹس کے بعد بھی بجلی بحران میں کمی نہ آسکی، شارٹ فال 7 ہزار300 میگا واٹ کابرقرار

بجلی کی رسد 20 ہزار میگاواٹ جبکہ طلب 27 ہزار300 میگاواٹ ہے،ذرائع این ٹی ڈی سی

 ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری نہ ہوسکا، 8 سے 14 گھنٹے بجلی کی بندش معمول بن گئی

اسلام آباد(ویب  نیوز)

وزیراعظم شہباز شریف کے نوٹس کے بعد بھی ملک میں بجلی بحران میں کمی نہ آسکی، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ عروج پر پہنچ گئی۔ذرائع این ٹی ڈی سی کے مطابق بجلی کی رسد بمشکل 20 ہزار میگاواٹ ہے جبکہ طلب 27 ہزار300 میگاواٹ ہے۔ذرائع این ٹی ڈی سی نے بتایا کہ7 ہزار300 میگا واٹ کا شارٹ فال برقرار ہے۔پنجاب سمیت ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری نہ ہوسکا، 8 سے 14 گھنٹے بجلی کی بندش معمول بن گئی ہے۔ زیادہ نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی زیادہ ہے۔ذرائع پاور ڈویژن نے  بتایا ہے کہ پانی سے 5ہزار 219میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے، سرکاری تھرمل پلانٹس 1 ہزار 284میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں، نجی شعبے کے بجلی گھروں کی مجموعی پیداوار 9ہزار 764میگاواٹ ہے، ونڈ پاور پلانٹس 1ہزار 190میگاواٹ اور سولرپلانٹس سے پیداوار صفر ہے، بگاس سے چلنے والے پلانٹس 189 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں، جوہری ایندھن 2ہزار 278میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ آئیسکو کو بھی 450میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا ہے، اور اسلام آباد ریجن میں بھی 6گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔بار بار کی ٹرپنگ سے گھروں میں الیکٹرانکس کا سامان جلنے لگا، گھروں کے پنکھے، ٹیوب لائٹس اور پانی کی موٹریں خراب ہونے لگیں۔ذرائع کے مطابق ڈسکوز نے وزارت توانائی کو لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

پشاورمیں شدید گرمی کے موسم میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگی اجیرن بن گئی، دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے تک پہنچ گیا، دن بھر وقفے وقفے سے بجلی کی آنکھ مچولی سے شہری اذیت میں مبتلا ہو گئے۔پشاور میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھ گیا، شہری اور نواحی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے۔شہری علاقوں میں 10اور دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18سے 20گھنٹے تک پہنچ گیا ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کے آنے اور جانے کا کوئی وقت مقرر نہیں، بجلی کی لوڈشیڈنگ سے گھریلو صارفین کے ساتھ ساتھ کمرشل صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔خیبر پختونخوامیں بجلی کی طلب 26سو25میگا واٹ ہے۔ بجلی کی روزانہ کی رسد 13سو 83اور شارٹ فال 12سو 42میگاواٹ ہے، پیسکو حکام کے مطابق گرمی کی شدید لہر سے بجلی کے نظام پر دبا ئوہے جس کی وجہ سے ترسیلی نظام پر اوورلوڈنگ سے بار بار ٹرپ کر جاتا ہے۔