اسلام آباد (ویب نیوز)

رواں مالی سال کے دوران تجارتی خسارے اور درآمدات کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ مالی سا ل2021-22 کے لئے برآمدات کا مقرر کردہ ہدف حاصل کر لیا گیا۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق 30جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے لئے کرنٹ اکائونٹ خسارے کا ہدف دو ارب27کروڑ60لاکھ  ڈالر مقرر کیا گیا تھا،تاہم جولائی2021سے اپریل2022کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارہ 13ارب 80کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا ہے اور رواں مالی سال کے اختتام تک اس میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ جاری مالی سال کے لئے تجارتی خسارے کا ہدف 28ارب43روڑ60ارب دالرز رکھا گیا تھا تاہم جولائی سے مئی کے دورا ن ریکارڈ 43ارب33کروڑ 40لاکھ دالرز تک پہنچ گیا ہے۔ جبکہ برآمدات55ارب26کروڑ 60لاکھ ڈالرز کے ہدف کے مقابلہ میں جولائی2021سے مئی2022کے دوران 72ارب 18کروڑ20لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئی ہیں۔ رواں مالی سال کے دوران برآمدات کا ہدف 26ارب83کروڑ ڈالرز مقررکیا گیا تھا جو حاصل کر لیا گیا ہے۔جولائی2021سے مئی2022تک برآمدات 28ارب84کروڑ80لاکھ ڈالرز رہیں۔ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن)کی گزشتہ حکومت کے آخری مالی سال2017-18میں تجارتی خسارہ سب سے زیادہ 35ارب64کروڑ 50لاکھ ڈالرزاور درآمدات سب سے زیادہ60ارب 86کروڑ50لاکھ ڈالرز پر پہنچی تھیں۔ رواں مالی سال تجارتی خسارے اور درآمدات کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے اور ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں اور جون کے اعدادوشمار سامنے آنے کے بعد تجارتی خسارے اور برآمدات میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔