اسلام آباد  (ویب نیوز)

وفاقی بجٹ میں اپنے مطالبات منظور کرانے کے لیے سرکاری ملازمین نے پارلیمنٹ ہائوس تک مارچ کیا ، وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق مالی سال 2022-23 کے وفاقی بجٹ میں مطالبات کی منظوری کے لیے سرکاری ملازمین نے احتجاجی مارچ کی کال دے رکھی تھی اور اس سلسلے میں ملک بھر کے سرکاری ملازمین کووفاقی دارالحکومت پہنچنے کی کال دی گئی تھی۔مارچ کے سلسلے میں سرکاری ملازمین نے علی الصبح وزارت خزانہ سے پارلیمنٹ ہائوس تک مارچ کیا، جس کی وجہ سے انتظامیہ کو شاہراہ دستور کا ایک حصہ ٹریفک کے لیے بند کرنا پڑا۔ اس موقع پراسلام آباد پولیس کی جانب سے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش بھی کی گئی  جبکہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کے تحت پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا ۔اس سے قبل سرکاری ملازمین نے مارچ کے تناظر میں رات وزارت خزانہ کے سامنے گزاری تاکہ صبح احتجاج کے لیے کسی رکاوٹ کا سامنا کرنا نہ پڑے۔ پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے جاری احتجاج کے باعث مرکزی آہنی گیٹ بند کرکے ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی بھاری نفری تعینات کردی گئی    جبکہ اطراف میں رینجرز بھی بڑی تعداد میں گشت کر تی رہی۔