پی ٹی آئی نے ممنونہ فنڈز لئے، عمران خان کابیان حلفی غلط ہے،الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس

 اکائونٹس چھپانا آئین کی خلاف ورزی اورممنوعہ فنڈز آئین کے آرٹیکل چھ تین کے خلاف لئے گئے

پی ٹی آئی نے 13میں سے8اکائونٹس کی تصدیق کی ، امریکہ، 34شہری اور 351غیرملکی کمپنیوں سے فنڈز لئے گئے

اسٹیٹ بینک کے مطابق13کائونٹس پی ٹی آئی کے سینئر رہنما چلا رہے تھے، آرٹیکل 17کی شق تین کی سنگین خلاف ورزی کی گئی

پی ٹی آئی نے ابراج گروپ کے عارف مسعود نقوی سے فنڈز لئے ، امریکہ،کینڈا، آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات سے عطیات لئے گئے

بتایاجائے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیوں ضبط نہ کی جائے،الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے خلاف جو دیگر اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں وہ اٹھانے کا بھی حکم

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی جانب سے برسٹل سروسز سے لی گئی فنڈنگ کو بھی ممنوعہ قراردیا ، پی ٹی آئی نے امریکی کاروباری شخصیت سے بھی فنڈز لئے

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی غیر ملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ممنونہ فنڈز لئے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے متفقہ فیصلہ سنایا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ووٹنگ کرکٹ کلب کی جانب سے پی ٹی آئی کو ملنے والے تمام فنڈز کو ممنوعہ  قراردیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے 13میں سے8اکائونٹس کی تصدیق کی ہے، امریکہ، 34شہری اور 351غیرملکی کمپنیوں سے فنڈز لئے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔شوکاز نوٹس میں کہاگیا ہے کہ بتایاجائے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیوں ضبط نہ کی جائے۔الیکشن کمیشن کے بینچ نے اپنے حکم کی روشنی میں پی ٹی آئی کے خلاف جو دیگر اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں وہ اٹھانے کا بھی حکم دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق13کائونٹس پی ٹی آئی کے سینئر رہنما چلا رہے تھے۔ آرٹیکل 17کی شق تین کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے غیر ملکی فنڈنگ کے حوالہ سے جمع کروائے گئے بیان حلفی کو بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے غلط قراردیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندرسلطان راجہ کی سربراہی میں نثار احمد درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے 21جون کو محفوظ کیا گیافیصلہ سنایا۔الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر شیر بابر کی جانب سے 2014میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کے حوالہ سے دائر درخواست پر فیصلہ سنایا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 13نامعلوم اکائونٹس سامنے آئے ہیں ، یہ ممنوعہ فنڈز ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی نے ابراج گروپ کے عارف مسعود نقوی سے فنڈز لئے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز لئے ہیں، امریکہ،کینڈا، آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات سے عطیات لئے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی جانب سے برسٹل سروسز سے لی گئی فنڈنگ کو بھی ممنوعہ قراردیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے امریکی کاروباری شخصیت سے بھی فنڈز لئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین نے فارم ون جمع کروایا جو کہ غلط تھا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اکائونٹس چھپانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ممنوعہ فنڈز آئین کے آرٹیکل چھ تین کے خلاف لئے گئے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی نے 2008سے2013کے دوران 351 غیر ملکی کاروباری اداروں اور کمپنیوں اور34 غیر ملکی شخصیات سے غیر قانونی فنڈنگ وصول کرنا ثابت ہو گیا جس بارے میں سنگین غلطیوں والے حلفیہ بیانات بھی جمع کرائے جاتے رہے۔