نیوٹرلز کی گارنٹی پر چیف الیکشن کمشنر کو لگایا جو بڑی غلطی تھی، عمران خان

ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں جائیں گے ، آج  پرامن احتجاج بھی کریں گے

کیا ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سارے ملک کو جمود کردیں، فوج ملکی سالمیت کا اہم حصہ مگر ملک کے لیے معیشت بھی بہت اہم جز ہے

الیکشن کمیشن جیسی احمقانہ رپورٹ نہیں دیکھی، ایک رپورٹ کسی کی فرمائش پر شامل کی گئی، ہمیں فارن فنڈڈ کہہ کر ہماری توہین کی گئی

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے فنڈز سامنے کیوں نہیں آ رہے،  الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے

 اگر حکومت اسمبلی تحلیل اور الیکشن کی تاریخ دے تو بیٹھ کر بات چیت ضرور ہوسکتی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کا انٹرویو

اسلام آباد(ویب  نیوز)

چیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کیا ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سارے ملک کو جمود کردیں، فوج ملکی سالمیت کا اہم حصہ ہے مگر ملک کے لیے معیشت بھی بہت اہم جز ہے۔ الیکشن کمیشن کی رپورٹ جیسی احمقانہ رپورٹ نہیں دیکھی، الیکشن کمیشن نے دو رپورٹیں بنائیں، ایک رپورٹ کسی کی فرمائش پر شامل کی، جس میں کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈڈ ہے، الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے۔ الیکشن کمشنر نے ہمیں فارن فنڈڈ کہہ کر ہماری توہین کی ہے،شکریہ ادا کرتا ہوں کہ یہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالے، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے، نیوٹرل نے سکندر سلطان کی گارنٹی دی تھی کہ یہ نیوٹرل رہے گا، سکندر سلطان کو چیف الیکشن کمشنر تعینات کرنا بڑی غلطی تھی، الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے فنڈ سامنے کیوں نہیں آ رہے، دونوں جماعتوں نے سیٹھ پالے ہوئے ہیں، جن سے یہ پیسے لیتے ہیں،ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں جائیں گے اور آج بروز جمعرات الیکشن کمیشن کے باہر پرامن احتجاج بھی کریں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیں نومبر کو سوچنے کے بجائے ابھی کا سوچنا چاہیے کیونکہ حالات بہت خراب ہیں، ٹیکسٹائل کی فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، توانائی کا شدید بحران ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے روزگار بند ہورہے ہیں۔  مہنگائی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے، عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے تو ایسی صورت میں ہمیں معیشت کا سوچنا چاہیے، سارے مسائل کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردے پھر ہم بیٹھ کر بات کرنے کے لیے بھی تیار ہیں مگر ن لیگ، پی پی کے ذہن میں بس ایک بات ہے کہ یہ کسی بھی طرح پی ٹی آئی کو کھیل سے باہر کردیں مگر یہ کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میرے لندن میں اثاثے نہیں اور نہ میں باہر جانا چاہتا ہوں، میرا سب کچھ پاکستان میں ہے اس لیے اگر حکومت ای سی ایل میں نام ڈالتی ہے تو میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ویسے بھی مجھے یہ کس بات پر گرفتار کریں گے کیونکہ میرے خلاف کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے، پی پی اور ن لیگ نے بڑے بڑے سیٹھ پالے ہوئے ہیں جن سے یہ پیسے لیتے ہیں اور پھر اس کو الیکشن میں استعمال کرتے ہیں۔   الیکشن کمشنر کی سلیکشن پر لوگوں نے شور مچایا تھا یہ ن لیگ کا آدمی ہے، ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں جائیں گے اور  آج بروز جمعرات الیکشن کمیشن کے باہر پرامن احتجاج بھی کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے سینٹ الیکشن میں پیسہ استعمال ہوا، ان سے بھی پوچھا جائے کہ بندے خریدنے کے لیے ان کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے، دونوں پارٹیوں نے ملکر 18 ویں ترمیم کے نام پر بڑی غلط چیزیں کی ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ  آج حکومت اور الیکشن کمشنر کی وجہ سے ہماری قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں،  اگر ملک کو مسائل اور اس دلدل سے نکالنا ہے تو اس کے لیے صاف اور شفاف الیکشن ضروری ہیں، ہمارے ملک کی پوزیشن ہر گزرتے دن کے ساتھ نیچے جارہی ہے۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ دھاندلی کے 183طریقے ہوتے ہیں اگر ای وی ایم آجائے تو 130 طریقے خود بہ خود ختم ہوجائیں گے، شہباز شریف اور زرداری الیکشن میں ہار کے ڈر سے انتخابات کا اعلان نہیں کررہے۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ق لیگ کی صرف دس جبکہ 163 ہماری سیٹیں ہیں، اس حساب سے کابینہ کی تشکیل نو ہوئی ہے مگر وقت کے ساتھ کابینہ کو مزید بڑھایا جائے گا اور مستقبل میں مسلم لیگ ق کے اراکین کو بھی عہدے دیے جائیں گے۔  ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم کسی صورت قومی اسمبلی میں واپس نہیں جائیں گے اگر وہاں جاکر بیٹھ گئے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ان کے سہولت کار ہیں، اگر حکومت اسمبلی تحلیل اور الیکشن کی تاریخ دے تو بیٹھ کر بات چیت ضرور ہوسکتی ہے۔