کراچی (ویب نیوز)

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر، پائونڈ،یورو،ریال کی قدر میں گزشتہ ہفتے کمی ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ان کرنسیوں کی قدر میں اضافہ ہوگیا۔ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو اظہار آمادگی کے خط کا جواب دینے اور 29اگست آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں پاکستان کے لیے ایکسٹینڈڈ فنڈ کی سہولت کے تحت ساتواں اور آٹھواں مشترکہ جائزہ لینے کی خبروں سے انٹربینک میں ڈالر کی تنزلی ہوئی۔ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ اتارچڑھائو کے بعد گھٹ کر 215 روپے سے بھی نیچے آگیا جبکہ اسکے برعکس اوپن ریٹ ڈالر کی قدر بڑھ کر 218 روپے پر آگیا۔اسی طرح برطانوی پائونڈ کے انٹربینک ریٹ 6.43 روپے گھٹ کر 255.86 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پائونڈ کی قدر 2 روپے بڑھ کر 262 روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 5.14 روپے گھٹ کر 216.66 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 1 روپے بڑھ کر 220 روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں ریال کی قدر 21 پیسے گھٹ کر 57.15 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 56.70 روپے پر مستحکم رہی۔ آئی ایم ایف سے رواں ماہ قسط کا اجرا یقینی ہونے سے انٹربینک مارکیٹ میں روپیہ مضبوط ہوا، بیرونی ادائیگیوں کے دبا سے بعض کاروباری سیشنز میں ڈالر کی قدر میں اضافہ بھی ہوا لیکن ملکی طویل دورانئیے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے سے روپیہ پر اعتماد بحال ہوا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کو قانونی چینل سے آمد بنانے کے حکومتی اقدامات سے انٹربینک میں ذرمبادلہ کی ڈیمانڈ سپلائی یکساں ہوئی جبکہ سعودی عرب کی تین ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرنے اور پاکستان کی ادائیگیوں کی استعداد بڑھنے سے روپیہ تگڑا ہوا۔ آئی ایم ایف کا مزید 2.8ارب ڈالر کا قرض کے لیے سعودی حکام کے ساتھ ہونے والے اجلاس سے اعتماد بڑھا جبکہ خام تیل ودیگر کموڈٹیز کی عالمی قیمتیں گھٹنے سے درآمدی بل مزید گھٹنے کے توقعات سے بھی انٹربینک میں روپیہ مضبوط ہوا۔