سو سے زائد اہلکار حفاظتی ڈیوٹیاں دے رہے ہیںجبکہ شہر کے دونوں علاقوں میں برآمد ہونے والے جلوسوں کیلئے صرف ایک ایک داخلہ راستہ رکھا گیا، ڈی آئی جی کوئٹہ

کوئٹہ (ویب  نیوز)

کوئٹہ و گردونواح میں ہفتے کی روز صبح 8بجے سے رات 8بجے تک موبائل فون سروس معطل رہا شہدا کربلا کے چہلم کی مناسبت سے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل فون سروس معطل کی گئی۔تفصیلات کے مطابق ہفتے کو کوئٹہ بھر میں موبائل سروس چہلم کی سیکورٹی کے مناسبت سے بند کر دی گئی اور شہر کے داخلی وخارجی راستوں پر سخت چیکنگ اور سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی ۔شہدائے کربلا کے چہلم کا جلوس صبح 9 بجے برآمدہوا جلوس امام بارگاہ حسینی سیدآباد علمدار روڈ کوئٹہ سے برآمد ہواجلوس میں انجمن ناصرالعزا اور امام بارگاہ کلاں میکانگی روڈ کے دستے اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہواعلمدار روڈ پرمرکزی جلوس میں شامل ہوا۔جلوس کی قیادت بلوچستان شعیہ کانفرنس کے صدرحاجی محمد جوادرفعی کررہے تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ بھی موجود رہے چہلم کے سلسلے میں نکالے گئے جلوس میں کل 22 دستے شامل ہیںجلوس علمدار روڈ سے ہوتا ہوا تاج محمد روڈ،سردار اسحاق خان روڈ،یزدان،خان روڈ اور پھرعلمدار روڈ سے ہوتا ہوا مغرب کے وقت بہشت زینب قبرستان میں اختتام پذیر ہوگیا۔جلوس کے راستوں میں تمام کاروباری مراکز دکانہیں سیل کر دیا گیا تھا۔ اور قبرستان میں علما و زاکرین خطابات کیا گیا اور دعا بھی کیا گیا جلوس کے موقع 3ہزار پولیس اور 2ہزار ایف سی اہلکار تعینات کیے گئے تھیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ہیلی کاپٹر سے جلوس کی نگرانی کیا گیا۔ جلوس کے موقع پر شہر میں موبائل سروس بند کر دیا گیا ۔ ڈی آئی جی کوئٹہ اضفر مہسر جلوس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 23 سو سے زائد اہلکار حفاظتی ڈیوٹیاں دے رہے ہیںجبکہ شہر کے دونوں علاقوں میں برآمد ہونے والے جلوسوں کیلئے صرف ایک ایک داخلہ راستہ رکھا گیا اور سیکورٹی پاسسز کے بغیر پولیس کا اہلکاروں کو بھی جلوس میں داخلے کی اجازت نہیںایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ جلوس کے ساتھ بم ڈسپوزل اسکواڈ از سے نو راستوں کو کلیئر کردیاگیاتھا جبکہ سیکورٹی اہلکاروں کے علاوہ کلوز سرکٹ کیمروں سے بھی نگرانی کی جارہی ہے اس مقصد کے لیے آئی پولیس کے دفتر میں مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا۔