احتجاج کسی کا بھی آئینی حق ہے ،جس نے احتجاج کرنا ہے وہ عدالت کے متعین کردہ مخصوص مقامات پر احتجاج کر سکتا ہے

وزیر داخلہ کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد (ویب نیوز)

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ریاست کے دارالحکومت پر چڑھائی کے لیے جو صوبے لانگ مارچ کو سپورٹ کریں گے، اس کے خلاف کارروائی کا اختیار آئین وفاقی حکومت کو دیتا ہے، ہیومن ٹریفیکنگ سیمینار کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے ، اس نے غیر قانونی حرکت کی ہے۔ ایسا ناخلف بیٹا ہو تو اس کے ساتھ ماں باپ بھی پیار نہیں کرتے۔ یہ انسان پوری قوم و نوجوان نسل کو بدتمیزی سکھا رہا ۔عمران خان نے 26 کروڑ کا فراڈ کیا، سونے کے قلم چرائے ہیں ، شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاونٹس کی پڑتال کریں تو اس میں بھی عمران خان کی چوری پکڑی جائے گی ،وفاقی وزیر کا کہنا تھا عمران خان نے جو لعنت کمائی ہے اس سے وہ کبھی نہیں بچ سکتا، قوم کا 50 ارب روپیہ ڈبویا، القادر ٹرسٹ کے نام پر 5 ارب روپیہ لیا، القادر ٹرسٹ میں صرف وہ خود ہیں اور ان کی بیوی ہے، عمران خان کا چہرہ اب پوری قوم کے سامنے ہے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے توہین عدالت کی ہے جو کہ ثابت ہے ۔ اب عمران خان معافی مانگ لے گا تو وہ توہین عدالت ختم تو نہیں ہوگی۔ جو صوبے عمران خان کے لانگ مارچ کی سپورٹ کریں گے وہ آئین کی صریحا خلاف ورزی کریں گے اور ایسے میں وفاقی حکومت آئین کے مطابق اقدام اٹھائے گی ۔وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم مسلمان پہلے ہیں ،علماکرام اس میں رہنما ئی کریں کہ ٹرانس جینڈر سے متعلق ہمار امذہب کیا کہتا ہے،جو دین کہتا ہے اس کے مطابق اپنی زندگیوں کو ریگولیٹ کرنا چاہیے۔ اس کے بغیر زندگی گزاریں گے تو کسی طرف کے نہیں رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھ بھی نہیں سکتے ، جس نے اس کی حمایت کی تھی آج وہ بھی کانوں کو ہاتھ لگا رہے ہیں ۔عمران خان کے شر سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے ۔قوم نہ سمجھی تو پھر ہمارا حال بھی اسی قوم کا ہوگا جس نے 50 سال غلامی کاٹی ہے،عمران خان کے احتجاج سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا اسلام آباد کے داخلی راستے کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بند کیے گئے ہیں، کسانوں سے اپیل ہے کہ وہ ڈی چوک کی ضد چھوڑ دیں، ان کی بات سننے کے لئے تیار ہیں،  احتجاج کسی کا بھی آئینی حق ہے ،جس نے احتجاج کرنا ہے وہ عدالت کے متعین کردہ مخصوص مقامات پر احتجاج کر سکتا ہے۔احتجاج عمران خان کا آئینی حق ہے وہ ایف نائن پارک میں احتجاج کریں، اگر ڈی چوک آنے کی کوشش کی گئی تو دھونی دیں گے۔ان کا کہنا تھا پاگل اور احمق شخص سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، اس کے شر سے کوئی محفوظ نہیں ہے، قوم نے ادراک نہ کیا تو یہ ایسا پاگل ہے جیسا جرمنی میں پیدا ہوا تھا، اس کے پاگل پن کے سبب قوم نے 50 سال غلامی کاٹی ۔تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ یو این ڈی پی کی مدد سے پاکستان میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، سول سوسائٹی اور پیشہ وارانہ تنظمیوں کے ساتھ مل کر انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے آگاہی مہم کامیابی سے چلائی گئی۔انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کی روک تھام ایک ٹاسک ہے اس کے لئے بین الاقوامی اداروں کا تعاون بھی جاری رہتا ہے، ایف آئی اے نے انسانی سمکلنگ کی روک تھام کے لئے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا اور اس پر عمل درآمد یقینی بنا رہا ہے جس کی مدد سے انسانی سمگلنگ کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہے ۔رانا ثنا نے کہا کہ انہوں نے مشاورتی ورکشاپ کے انعقاد پر ایف آئی اے، یو این ڈی پی ، یورپین یونین اور دیگر سٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے ، ہمیں جرائم کے خاتمے کے لئے مزید موثر اقدامات اٹھانے ہیں۔