اسلام آباد (ویب نیوز)

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین اور تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر محسن عزیز نے ٹرانس جینڈر بل کو غیراسلامی، غیرآئینی اور غیراخلاقی قرار دیتے ہوئے منسوخ کرنے کے لئے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھ دیا۔ چیئرمین سینیٹ نے انسانی حقوق کمیٹی کو ترامیم کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا ہے کہ اس قانون کی منظوری کے حوالے سے غلطی ہوئی ہے۔ ناسمجھی میں یہ بل منظور ہوا۔ اسے ٹرانس جینڈر بل نہیں کچھ اور کہا جا سکتا ہے۔ کسی کی سہولت کاری کے لئے قانون نہیں بن سکتا۔ سماجی برائی کا قانون ہے۔ فوری ترامیم کی جائیں۔ بدھ کو اسلام آباد سے جاری اپنے ایک بیان میں تحریک انصاف کے رہنما محسن عزیز نے متذکرہ بل کو مسترد کرتے ہوئے اعتراضات پر مبنی خط چیئرمین سینیٹ کو ارسال کر دیا۔ اپنے بیان میں سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ خواجہ سراؤں نہیں بلکہ اس بل کو کچھ اور ہی نام دیا جا سکتا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کو بل میں ترامیم کے جائزہ کی ہدایت کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کسی کو غیراسلامی اور غیرآئینی طور پر سہولت نہیں دے سکتی۔ یہ بل غیراخلاقی ہے۔ سماجی برائی کا بل کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔ قانون کو منسوخ کیا جائے۔ ہمارے معاشرے میں اس قسم کی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔ معاشرے میں برائی کا سبب بنے گا۔ یاد رہے کہ متذکرہ متنازع قانون سازی کو حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی دینی جماعتوں نے بھی مسترد کر دیا ہے اور یہ معاملہ وفاقی شرعی عدالت میں بھی زیرسماعت ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد بل کی مخالفت میں عدالت میں مدعی بننے کی درخواست دے چکے ہیں جبکہ تحریک انصاف کی طرف سے بھی بل کی مخالفت کر دی گئی ہے اور ترامیم کے لئے چیئرمین سینیٹ سے رجوع کیا گیا ہے جبکہ حکومتی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) بھی اس بل کو مسترد کر چکی ہے۔